صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 386
Save to word اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ یہ سنّت ہے کہ جب موذن فجر کی اذان میں «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہہ لے تو کہے کہ « اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم» ‏‏‏‏ ​ نماز نیند سے بہتر ہے

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
276. ‏(‏43‏)‏ بَابُ الِانْحِرَافِ فِي الْأَذَانِ عِنْدَ قَوْلِ الْمُؤَذِّنِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ
276. اذان میں موَذّن کا حی علی الصّلاۃ اور حی علی الفلاح کہتے ہوئے (اپنے چہرے کو دائیں بائیں) موڑنے کا بیان
حدیث نمبر: Q387
Save to word اعراب
والدليل على انه إنما ينحرف بفيه لا ببدنه كله وإنما يمكن الانحراف بالفم بانحراف الوجهوَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ إِنَّمَا يَنْحَرِفُ بِفِيهِ لَا بِبَدَنِهِ كُلِّهِ وَإِنَّمَا يُمْكِنُ الِانْحِرَافُ بِالْفَمِ بِانْحِرَافِ الْوَجْهِ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ مؤذّن صرف اپنے مُنہ کے ساتھ مڑے گا، سارے بدن کے ساتھ نہیں اور مُنہ کے ساتھ مڑنا، چہرے کے ساتھ مڑنے سے ممکن ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 387
Save to word اعراب
نا نا ابو موسى محمد بن المثنى ، نا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن عون وهو بن ابي جحيفة ، عن ابيه ، قال:" رايت بلالا يؤذن فيتبع بفيه" ، ووصف سفيان: يميل براسه يمينا وشمالا. نا الحسن بن محمد الزعفراني ، نا إسحاق بن يوسف الازرق ، حدثنا سفيان ، عن عون بن ابي جحيفة ، عن ابي جحيفة ، قال: شهدت النبي صلى الله عليه وسلم بالبطحاء وهو في قبة حمراء، وعنده ناس يسير، فجاء بلال فاذن، ثم حول يتبع فاه ههنا، يعني بقوله: حي على الصلاة، حي على الفلاح. وقال وكيع ، عن الثوري في هذا الخبر: فجعل يقول في اذانه هكذا، ويحرف راسه، يمينا وشمالا بحي على الفلاح. ناه سلم بن جنادة ، قال: حدثنا وكيعنا نا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَوْنٍ وَهُوَ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ بِلالا يُؤَذِّنُ فَيَتْبَعُ بِفِيهِ" ، وَوَصَفَ سُفْيَانُ: يَمِيلُ بِرَأْسِهِ يَمِينًا وَشِمَالا. نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ ، نا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْرَقُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، قَالَ: شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَاءِ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ، وَعِنْدَهُ نَاسٌ يَسِيرُ، فَجَاءَ بِلالٌ فَأَذَّنَ، ثُمَّ حَوَّلَ يَتْبَعُ فَاهُ هَهُنَا، يَعْنِي بِقَوْلِهِ: حَيَّ عَلَى الصَّلاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلاحِ. وَقَالَ وَكِيعٌ ، عَنِ الثَّوْرِيِّ فِي هَذَا الْخَبَرِ: فَجَعَلَ يَقُولُ فِي أَذَانِهِ هَكَذَا، وَيُحَرِّفُ رَأْسَهُ، يَمِينًا وَشِمَالا بِحَيَّ عَلَى الْفَلاحِ. نَاهُ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اذان دیتے ہوئے دیکھا، وہ اپنے مُنہ کو (دائیں بائیں) پھیر رہے تھے۔ سفیان نے اس کی کیفیت بیان کی تو کہا کہ وہ اپنے سر کو دائیں اور بائیں موڑ رہے تھے۔ سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بطحاء کے مقام پر حاضر ہوا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ خیمے میں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھوڑے سے لوگ تھے۔ چنانچہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آئے تو اُنہوں نے اذان کہی، پھر اُنہوں نے «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے اپنے چہرہ دائیں بائیں پھیرا۔ ثوری اس روایت میں کہتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی اذان میں «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے اپنے سر کو دائیں بائیں پھیرا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
277. ‏(‏44‏)‏ بَابُ إِدْخَالِ الْإِصْبَعَيْنِ فِي الْأُذُنَيْنِ عِنْدَ الْأَذَانِ،
277. اذان دیتے وقت دونوں انگلیاں دونوں کانوں میں ڈالنے کابیان
حدیث نمبر: Q388
Save to word اعراب
إن صح الخبر؛ فإن هذه اللفظة لست احفظها إلا عن حجاج بن ارطاة، ولست افهم اسمع الحجاج هذا الخبر من عون بن ابي جحيفة ام لا، فاشك في صحة هذا الخبر لهذه العلةإِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ فَإِنَّ هَذِهِ اللَّفْظَةَ لَسْتُ أَحْفَظُهَا إِلَّا عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ، وَلَسْتُ أَفْهَمُ أَسَمِعَ الْحَجَّاجُ هَذَا الْخَبَرَ مِنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ أَمْ لَا، فَأَشُكُّ فِي صِحَّةِ هَذَا الْخَبَرِ لِهَذِهِ الْعِلَّةِ
بشرطیکہ حدیث صحیح ہو، کیونکہ میں نے یہ الفاظ صرف حجاج بن ارطاۃ سے محفوظ کیے ہیں۔ اور میں نے نہیں سمجھا کہ حجاج نے یہ حدیث عون بن ابی جحیفہ سے سنی یا نہیں؟ اس لئے میں اس حدیث کی صحت میں اس علت کی بنا پر شک کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 388
Save to word اعراب
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اپنی دونوں اُنگلیاں اپنے دونوں کانوں میں ڈالے اذان دیتے ہوئے دیکھا اور وہ اپنی اذان میں دائیں بائیں مڑتے تھے۔ (یعنی «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» ‏‏‏‏ اور «‏‏‏‏حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ‏‏‏‏ کہتے ہوئے)۔

تخریج الحدیث:
278. ‏(‏45‏)‏ بَابُ فَضْلِ الْأَذَانِ وَرَفْعِ الصَّوْتِ بِهِ وَشَهَادَةِ مَنْ يَسْمَعُهُ مِنْ حَجَرٍ وَمَدَرٍ وَشَجَرٍ وَجِنٍّ وَإِنْسٍ لِلْمُؤَذِّنِ
278. اذان اور بلند آواز سے اذان دینے کی فضیلت نیز موَذّن کی اذان سننے والے پتھر ڈھیلے، درخت، جن اور انسانوں کی موَذّن کے لیے گواہی کا بیان
حدیث نمبر: 389
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، نا سفيان ، حدثني عبد الله بن عبد الرحمن بن ابي صعصعة ، عن ابيه ، قال: قال ابو سعيد : إذا كنت في البوادي، فارفع صوتك بالنداء، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا يسمع صوته شجر، ولا مدر، ولا حجر، ولا جن، ولا إنس إلا شهد له" . وقال مرة: حدثني عبد الله بن عبد الرحمن بن ابي صعصعة، حدثني ابي، وكان يتيما في حجر ابي سعيد، وكانت امه عند ابي سعيدنا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ أَبُو سَعِيدٍ : إِذَا كُنْتَ فِي الْبَوَادِي، فَارْفَعْ صَوْتَكَ بِالنِّدَاءِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا يَسْمَعُ صَوْتَهُ شَجَرٌ، وَلا مَدَرٌ، وَلا حَجَرٌ، وَلا جِنٌّ، وَلا إِنْسٌ إِلا شَهِدَ لَهُ" . وَقَالَ مَرَّةً: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ، حَدَّثَنِي أَبِي، وَكَانَ يَتِيمًا فِي حِجْرِ أَبِي سَعِيدٍ، وَكَانَتْ أُمُّهُ عِنْدَ أَبِي سَعِيدٍ
عبدالرحمان بن ابی صعصعہ، سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا، جب تم جنگلوں میں ہو تو اذان بلند آواز سے دینا کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مؤذن کی آواز جو بھی درخت ڈھیلے، پتھر، جنّ اور انسان سُنتے ہیں وہ اُس کے لیے گواہی دیں گے۔ مرہ کہتے ہیں کہ مجھے عبداللہ بن عبدالرحمٰن ابی صعصعہ نے حدیث بیان کی، وہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے حدیث بیان کی اور وہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کے زیر کفالت یتیم تھے جبکہ اُن کی والدہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کے پاس (بیوی کی حیثیت سے) تھیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 390
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مؤذن کے گناہ وہاں تک بخش دیئے جاتے ہیں جہاں تک اُس کی آواز پہنچتی ہے۔ اور ہر تازہ اور خُشک چیز اُسکے لئے گواہی دے گی۔ اور نماز (با جماعت) میں حاضر ہونے والے کے لیے پچیس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور اُس کے لیے دو نمازوں کے درمیانی گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اُن کی مراد «‏‏‏‏بينهما» ‏‏‏‏ سے دو نمازوں کے درمیانی گناہ ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
279. ‏(‏46‏)‏ بَابُ الِاسْتِهَامِ عَلَى الْأَذَانِ إِذَا تَشَاجَرَ النَّاسُ عَلَيْهِ
279. جب اذان کہنے کے لیے لوگوں میں جھگڑا ہوجائے تو قرعہ اندازی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 391
Save to word اعراب
نا يونس بن عبد الاعلى ، اخبرنا ابن وهب ، ان مالكا ، اخبره. ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، نا بشر بن عمر ، نا مالك ، عن سمي مولى ابي بكر، عن ابي صالح السمان ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " لو يعلم الناس ما في الاذان والصف الاول، ثم لم يجدوا إلا ان يستهموا عليه، لاستهموا عليه" . هذا لفظ حديث يحيى بن حكيم. نا عتبة بن عبد الله اليحمدي ، قال: قرات على مالك ، عن سمي ، بهذا الحديثنا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا ، أَخْبَرَهُ. ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ ، نا مَالِكٌ ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي الأَذَانِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ، لاسْتَهَمُوا عَلَيْهِ" . هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ حَكِيمٍ. نا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْيَحْمَدِيُّ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ سُمَيٍّ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگوں کو علم ہو جائے کہ اذان کہنے اور پہلی صف میں (نماز ادا کرنے میں) کیا اجر و ثواب ہے تو وہ پھر قرعہ اندازی کئے بغیر کوئی چارہ نہ پایئں، تو وہ قرعہ اندازی کریں گے۔ یہ یحییٰ بن حکیم کی حدیث ہے۔ عتبہ بن عبداللہ یحمدی کہتے ہیں کہ میں نے سمی سے یہ حدیث امام مالک پر قرات کی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
280. ‏(‏47‏)‏ بَابُ ذِكْرِ تَبَاعُدِ الشَّيْطَانِ عَنِ الْمُؤَذِّنِ عِنْدَ أَذَانِهِ وَهَرَبِهِ كَيْ لَا يَسْمَعَ الْأَذَانَ
280. اذان کہتے وقت شیطان کا مؤذّن سے دور ہونا اور اس کے بھاگنے کا بیان تاکہ وہ اذان نہ سن سکیں
حدیث نمبر: 392
Save to word اعراب
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب شیطان نماز کے لیے اذان سنتا ہے تو پاد مارتا ہوا پیٹھ پھیر کربھا گتا ہے تا کہ اذان نہ سن پائے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 393
Save to word اعراب
نا يوسف بن موسى ، نا جرير ، وابو معاوية ، واللفظ لجرير، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الشيطان إذا سمع النداء بالصلاة، ذهب، حتى يكون مكان الروحاء" . قال سليمان: فسالته عن الروحاء، فقال: هي من المدينة على ستة وثلاثين ميلانا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا جَرِيرٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَاللَّفْظُ لِجَرِيرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ بِالصَّلاةِ، ذَهَبَ، حَتَّى يَكُونَ مَكَانَ الرَّوْحَاءِ" . قَالَ سُلَيْمَانُ: فَسَأَلْتُهُ عَنِ الرَّوْحَاءِ، فَقَالَ: هِيَ مِنَ الْمَدِينَةِ عَلَى سِتَّةٍ وَثَلاثِينَ مِيلا
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: شیطان جب نماز کے لئے اذان سنتا ہے تو چلا جاتا ہے حتیٰ کہ مقام روحاء پر پہنچ جاتا ہے سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے (استاد محترم ابوسفیان سے) پوچھا کہ روحاء کہاں ہے؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ وہ مدینہ منوّرہ سے چھتیس میل کے فاصلے پر ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.