صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
280. (47) بَابُ ذِكْرِ تَبَاعُدِ الشَّيْطَانِ عَنِ الْمُؤَذِّنِ عِنْدَ أَذَانِهِ وَهَرَبِهِ كَيْ لَا يَسْمَعَ الْأَذَانَ
اذان کہتے وقت شیطان کا مؤذّن سے دور ہونا اور اس کے بھاگنے کا بیان تاکہ وہ اذان نہ سن سکیں
حدیث نمبر: 393
نا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا جَرِيرٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَاللَّفْظُ لِجَرِيرٍ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ بِالصَّلاةِ، ذَهَبَ، حَتَّى يَكُونَ مَكَانَ الرَّوْحَاءِ" . قَالَ سُلَيْمَانُ: فَسَأَلْتُهُ عَنِ الرَّوْحَاءِ، فَقَالَ: هِيَ مِنَ الْمَدِينَةِ عَلَى سِتَّةٍ وَثَلاثِينَ مِيلا
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”شیطان جب نماز کے لئے اذان سنتا ہے تو چلا جاتا ہے حتیٰ کہ مقام روحاء پر پہنچ جاتا ہے“ سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے (استاد محترم ابوسفیان سے) پوچھا کہ روحاء کہاں ہے؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ وہ مدینہ منوّرہ سے چھتیس میل کے فاصلے پر ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم