كتاب الصيد کتاب: شکار کے احکام و مسائل 4. بَابُ: صَيْدِ كَلْبِ الْمَجُوسِ وَالْكَلْبِ الأَسْوَدِ الْبَهِيمِ باب: مجوسی کے کتے اور خالص کالے کتے کے شکار کا حکم۔
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہمیں ان کے یعنی مجوسیوں کے کتے، یا ان کے پرندوں کے شکار (کھانے) سے منع کر دیا گیا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2271، ومصباح الزجاجة: 1103)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصید 2 (1466) (ضعیف الإسناد)» (سند میں حجاج بن أرطاہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے ترمذی میں، «وطائر ھم» کا لفظ نہیں ہے نیز ترمذی نے اسے ضعیف کہا ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خالص سیاہ کتے کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شیطان ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 50 (510)، سنن ابی داود/الصلاة 111 (702)، سنن الترمذی/الصلاة 137 (338)، سنن النسائی/القبلة 7 (751)، (تحفة الأشراف: 11939)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/149، 151، 155، 158، 160، 161)، سنن الدارمی/الصلاة 128 (1454) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|