كِتَاب الْخَاتَمِ کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل 5. باب مَا جَاءَ فِي التَّخَتُّمِ فِي الْيَمِينِ أَوِ الْيَسَارِ باب: انگوٹھی دائیں یا بائیں ہاتھ میں پہننے کا بیان۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے بھی بیان کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی اپنے داہنے ہاتھ میں پہنتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل 12 (90)، سنن النسائی/الزینة 46 (5206)، (تحفة الأشراف: 10180) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی اپنے بائیں ہاتھ میں پہنتے تھے اور اس کا نگینہ آپ کی ہتھیلی کے نچلے حصہ کی طرف ہوتا تھا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابن اسحاق اور اسامہ نے یعنی ابن زید نے نافع سے اسی سند سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے اپنے دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7766) (شاذ)» (محفوظ اور صحیح دائیں ہاتھ میں پہننا ہے)
قال الشيخ الألباني: شاذ والمحفوظ في يمينه
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما انگوٹھی اپنے بائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7766) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
محمد بن اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے صلت بن عبداللہ بن نوفل بن عبدالمطلب کو اپنے داہنے ہاتھ کی چھنگلی میں انگوٹھی پہنے دیکھا تو کہا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو اسی طرح اپنی انگوٹھی پہنے اور اس کے نگینہ کو اپنی ہتھیلی کی پشت کی طرف کئے دیکھا، اور کہا: یہ مت سمجھنا کہ صرف ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی ایسا کرتے تھے، بلکہ وہ ذکر کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی انگوٹھی ایسا ہی پہنی کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 16 (1742)، (تحفة الأشراف: 5686) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
|