كِتَاب الْعِلْمِ کتاب: علم کے مسائل 10. باب فَضْلِ نَشْرِ الْعِلْمِ باب: علم پھیلانے کی فضیلت کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ (علم دین) مجھ سے سنتے ہو اور لوگ تم سے سنیں گے اور پھر جن لوگوں نے تم سے سنا ہے لوگ ان سے سنیں گے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، مسند احمد (1/321)، (تحفة الأشراف: 5532) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالیٰ اس شخص کو تروتازہ رکھے جس نے ہم سے کوئی بات سنی اور اسے یاد رکھا یہاں تک کہ اسے دوسروں تک پہنچا دیا کیونکہ بہت سے حاملین فقہ ایسے ہیں جو فقہ کو اپنے سے زیادہ فقہ و بصیرت والے کو پہنچا دیتے ہیں، اور بہت سے فقہ کے حاملین خود فقیہ نہیں ہوتے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/العلم 7 (2656)، (تحفة الأشراف: 3694)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة 18 (1230)، مسند احمد (1/437، 5/183)، سنن الدارمی/المقدمة 24(235) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم اللہ کی، اگر تیری رہنمائی سے اللہ تعالیٰ ایک آدمی کو بھی ہدایت دیدے تو یہ تیرے لیے سرخ اونٹ سے (جو بہت قیمتی اور عزیز ہوتے ہیں) بہتر ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4730)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجھاد 102(2942)، 143 (3009)، المناقب 1 (3701)، المغازي 38 (4210)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 4 (2406)، مسند احمد (1/185) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|