جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّدَقَاتِ وَالْمُحْبَسَاتِ صدقات اور اوقاف کے ابواب کا مجموعہ 1736. (181) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ أَجْرَ الصَّدَقَةِ الْمُحْبَسَةِ يُكْتَبُ لِلْمُحْبِسِ بَعْدَ مَوْتِهِ مَا دَامَتِ الصَّدَقَةُ جَارِيَةً اس بات کی دلیل کا بیان کہ وقف شدہ صدقے کا اجر و ثواب واقف کی موت کے بعد اسے اس وقف تک ملتا رہتا ہے جب تک وہ صدقہ باقی رہتا ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب انسان فوت ہوجاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہوجاتا ہے مگر تین چیزوں کا اجراسے ملتا رہتا ہے، صدقہ جاریہ، وہ علم جس سے لوگ فائدہ اُٹھا رہے ہوں یا نیک اولاد جو اُس کے لئے دعائیں کرے۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”وہ بہترین چیزیں جو انسان اپنے پیچھے چھوڑ جاتا ہے وہ تین ہیں، نیک بٹیا جو اُس کے لئے دعائیں کرتا ہے تو اس کی دعائیں پہنچتی ہیں یا صدقہ جاریہ کرجائے تو اس کا اجر اُسے پہنچتا رہے گا۔ یا ایسا مفید علم چھوڑ جائے جس پر لوگ عمل کریں (تو اسے اس کا اجر ملتا رہے گا)۔“
تخریج الحدیث: حسن لغيره
|