جُمَّاعُ أَبْوَابِ التَّغْلِيظِ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ 1565. (10) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلْكَنْزِ، خزانے کے متعلق مفسر روایت کا بیان
تخریج الحدیث:
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جو شخص بھی اپنے مال کی زکوٰۃ ادا نہیں کرتا تو قیامت کے دن اُس کے لئے ایک سانپ بنایا جائیگا جو قیامت والے دن اُس کی گردن میں طوق بن جائیگا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تصدیق میں قرآن مجید کی یہ آیت تلاوت کی «سَيُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ» [ سورة آل عمران: 180 ] ”جس مال میں انہوں نے کنجوسی کی، قیامت کے دن اُسی کے اُنہیں طوق پہنائے جائیںگے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک وہ شخص جو اپنے مال کی زکوٰۃ ادا نہیں کرتا اُس کے لئے (اُس کا مال) گنجے سانپ کی شکل اختیار کر لیگا جس کی آنکھوں پر دو سیاہ نقطے ہوںگے۔ وہ اُسے چمٹ جائیگا یا اُس کی گردن کا طوق بن جائیگا اور کہے گا کہ ”میں تمہارا خزانہ ہوں۔“ یہ روایت جناب احمد بن سنان کی ہے اور جناب زعفرانی انہیں کہتے ہیں کہ مجھے عبداللہ بن دینار نے بتایا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ”تو وہ اُس کی گردن کا طوق بن جائیگا یا اُس سے لپٹ جائیگا۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|