مُقَدِّمَةٌ مقدمہ Introduction 2. باب فِي التَّحْذِيرِ مِنَ الْكَذِبِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا کتنا بڑا گناہ ہے۔ Chapter: Warning about Lying Upon the Messenger of Allah [peace and blessings of Allah upon him] ابو بکر بن ابی شیبہ، نیز محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے کہا: ہم سے محمد بن جعفر (غندر) نے شعبہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے منصور سے، انہوں نے ربعی بن حراش سے روایت کی کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سنا، جب وہ خطبہ دے رہے تھے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ پر جھوٹ نہ بولو، بلاشبہ جس نے مجھ پر جھوٹ بولا وہ جہنم میں داخل ہو گا۔“ حضرت علیؓ نے خطبہ کے دوران بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری طرف بات منسوب نہ کرو، میرے اوپر جھوٹ مت باندھو (حقیقت یہ ہے) جو شخص میرے اوپر جھوٹ باندھے گا (وہ جہنّم کا حق دار ہے)، جہنّم میں داخل ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى كتاب العلم، باب: اثم من كذب على النبى صلى الله عليه وسلم برقم (106) والترمذى فى ((جامعه)) فى العلم، باب: ما جاء فى تعظيم الكذب على رسول الله صلى الله عليه وسلم برقم (2660) - وفى المناقب، باب: مناقب على بن ابي طالب رضى الله عنه مطولا وقال: هذا حديث حسن صحيح غريب برقم (3715) وابن ماجه فى ((سننه)) فى المقدمة، باب: الـتـغــلـيـظ فى تعمد الكذب على رسول الله صلى الله عليه وسلم برقم (31) انظر ((تحفة الاشراف)) (10087) - وهو فى ((جامع الاصول)) برقم (8200)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: مجھے تمہارے سامنے زیادہ احادیث بیان کرنے سے یہ بات روکتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ”جس نے عمداً مجھ پر جھوٹ بولا وہ آگ میں اپنا ٹھکانا بنا لے حضرت انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں: میں تمھیں زیادہ حدیثیں اس لیے نہیں سناتا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جو جان بوجھ کر (جانتے ہوئے) میری طرف جھوٹی بات منسوب کرتا ہے، وہ اپنا ٹھکانہ جہنّم بنا لے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما فى ((التحفة)) برقم (1002) - وهو عند الترمذي فى العلم، باب: ما جاء فى تعظيم الكذب على رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم برقم (2663) بلفظ: ((من كذب على حسبت انه قال: متعمدا فليتبوا مقعده من النار)) - وهو فى جامع الأصول برقم (8205)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے عمداً مجھ پر جھوٹ بولا وہ آگ میں اپنا ٹھکانا بنا لے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص عمداً میری طرف جھوٹی بات منسوب کرے گا، وہ اپنا ٹھکانا آگ (دوزخ) میں بنا لے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في العلم، باب اثم من كذب علی النبي صلی اللہ علیہ وسلم برقم (110) وفي الادب، باب: من سمي باسماء الانبياء برقم (6197) انظر ((تحفة الاشراف)) (12852) وهو في ((جامع الاصول)) برقم (8205)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
۔ سعید بن عبید نے کہا: ہمیں علی بن ربیعہ والبی نے حدیث بیان، کہا: میں مسجد میں آیا اور (اس وقت) حضرت مغیرہ (بن شعبہ رضی اللہ عنہ) کوفہ کے امیر (گورنر) تھے: مغیرہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ”مجھ پر جھوٹ بولنا اس طرح نہیں جیسے (میرے علاوہ) کسی ایک (عام آدمی) پر جھوٹ بولنا ہے، جس نے جان بوجھ کر مجھ پرجھوٹ بولا وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنا لے۔“ علی ابنِ ابی ربیعہ والبیؒ بیان کرتے ہیں، میں مسجد میں پہنچا، جس وقت کوفہ کے گورنر حضرت مغیرہؓ تھے توحضرت مغیرہؓ نے بیان کیا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”میری طرف بات منسوب کرنا کسی اور کی طرف بات منسوب کرنے کی طرح نہیں ہے، جو مجھ پر عمداً جھوٹ باندھے گا، وہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى (صحيحه)) فى الجنائز، باب: ما يكره من النياحة على الميت برقم (1291) والمؤلف ((مسلم)) فى ((صحيحه)) فى الجنائز، باب: الميت يعذب ببكاء اهله عليه برقم (2154 و 2155 و 2156) والترمذي فى ((جامعه)) فى الجنائز، باب: ماجاء فى كراهية النوح برقم (1000) - انظر ((تحفة الاشراف)) (11520) وهو فى ((جامع الاصول)) برقم (8206)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
۔ محمد بن قیس اسدی نے علی بن ربیعہ اسدی سے، انہوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی لیکن ”بلاشبہ مجھ پر جھوٹ بولنا اس طرح نہیں جیسے کسی ایک (عام) آدمی پر جھوٹ بولنا ہے۔“ (اس جملہ) بیان نہیں کیا۔ امام صاحبؒ ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں لیکن اس میں یہ الفاظ نہیں ہیں: ”مجھ پر جھوٹ باندھنا عام انسان پر جھوٹ باندھنے کی طرح نہیں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انظر الحديث الذي قبله (5)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|