مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث32
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جان بوجھ کر جھوٹ گھڑنے پر سخت گناہ (جہنم) کی وعید۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص میرے اوپر جھوٹ باندھے ”(انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ) میرا خیال ہے کہ آپ نے «متعمدا» بھی فرمایا یعنی جان بوجھ کر“ ۱؎ تو وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنا لے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب السنة/حدیث: 32]
اردو حاشہ:
➊ راوی (غالبا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ)
کو یہ شک ہے کہ «مُتَعَمِّدًا» کا کلمہ بھی فرمایا یا نہیں
اور باقی حدیث میں کوئی شک نہیں۔
➋ یہ راوی کی دیانتداری ہے کہ
اسے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کلمات
میں سے جس کلمہ پر شک تھا
اس نے اس کا برملا اظہار کر دیا۔
➌ دیگر روایات سے واضح ہے کہ
«مُتَعَمِّدًا» کا کلمہ حدیث رسول میں شامل ہے۔
اسے راوی کا شک کہنا درست نہیں ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 32