صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي
نماز میں نا پسندیدہ افعال کے ابواب کا مجموعہ جن سے نمازی کو منع کیا گیا ہے
597. (364) بَابُ كَرَاهَةِ نَظَرِ الْمُصَلِّي إِلَى مَا يَشْغَلُهُ عَنِ الصَّلَاةِ
نماز سے مشغول کردینے والی چیزوں کی طرف نمازی کا دیکھنا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 928
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، قالا: حدثنا سفيان ، حدثنا الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم في خميصة لها اعلام، فقال: " شغلتني اعلام هذه، اذهبوا بها إلى ابي جهم وائتوني بانبجانية" قال المخزومي: عن الزهري، وقال ايضا: بانبجانية.نَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلامٌ، فَقَالَ: " شَغَلَتْنِي أَعْلامُ هَذِهِ، اذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ وَائْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّةٍ" قَالَ الْمَخْزُومِيُّ: عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ أَيْضًا: بِأَنْبِجَانِيَّةٍ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقش و نگار والی ایک چادر میں نماز پڑھی تو فرمایا: مجھے اس کے بیل بوٹوں نے مشغول کر دیا تھا۔ لہٰذا یہ چادر حضرت ابوجہم کو دے آؤ اور مجھے انبجان کی بنی ہوئی (سادہ) چادر لا دو۔ جناب مخزومی کی زہری سے جو روایت ہےاس میں بھی «‏‏‏‏انبجانية» ‏‏‏‏ کے الفاظ ہیں۔ امام صاحب ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 929
Save to word اعراب
قال: وقالا: حدثنا سفيان ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة بهذاقَالَ: وَقَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا
امام صاحب ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.