صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي
نماز میں نا پسندیدہ افعال کے ابواب کا مجموعہ جن سے نمازی کو منع کیا گیا ہے
593. (360) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ بَصْقِ الْمُصَلِّي أَمَامَهُ،
نمازی کے لئے اپنے سامنے تھوکنا منع ہے
حدیث نمبر: Q923
Save to word اعراب
إذ الله عز وجل قبل وجه المصلي ما دام في صلاته مقبلا عليه إِذِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قِبَلَ وَجْهِ الْمُصَلِّي مَا دَامَ فِي صَلَاتِهِ مُقْبِلًا عَلَيْهِ
کیونکہ اللہ عزوجل نمازی کے چہرے کی جانب ہوتے ہیں جب تک نمازی اپنی نماز میں اُس کی طرف متوجہ رہتا ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 923
Save to word اعراب
نا يعقوب الدورقي ، نا إسماعيل بن علية ، انا ايوب ، ح وحدثني مؤمل بن هشام ، نا إسماعيل يعني ابن علية ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم راى نخامة في قبلة المسجد فحكها، او قال: فحتها بيده، ثم اقبل على الناس، فتغيظ عليهم، وقال:" إن الله عز وجل قبل وجه احدكم في صلاته، فلا ينتخمن احد قبل وجهه في صلاته" نَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، نَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ ، أنا أَيُّوبُ ، ح وَحَدَّثَنِي مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، نَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا، أَوْ قَالَ: فَحَتَّهَا بِيَدِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَتَغَيَّظَ عَلَيْهِمْ، وَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قِبَلَ وَجْهِ أَحَدِكُمْ فِي صَلاتِهِ، فَلا يَنْتَخِمَنَّ أَحَدٌ قِبَلَ وَجْهِهِ فِي صَلاتِهِ"
سیدنا ابن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلے میں بلغم دیکھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے ہاتھ سے رگڑ کر صاف کر دیا یا فرمایا کہ اپنے ہاتھ سے کھرچ دیا، پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور اُن پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اور فرمایا: بیشک ﷲ تعالیٰ تم میں سے کسی شخص کی نماز میں اُس کے چہرے کے سامنے ہوتے ہیں۔ لہٰذا کوئی شخص اپنی نماز میں اپنے چہرے کی جانب ہر گز ہرگز بلغم نہ پھینکے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 924
Save to word اعراب
نا محمد بن الحسن بن نسيم ، انا محمد يعني ابن بكر البرساني ، اخبرنا ابو العوام ، عن عاصم ، عن ابي وائل ، ان شيث بن ربعي صلى إلى جنب حذيفة، فبزق بين يديه، فقال حذيفة : إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهانا عن ذلك، قال:" إن الرجل إذا دخل في صلاته اقبل الله بوجهه، فلا ينصرف عنه حتى ينصرف عنه، او يحدث حدثا" نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ نَسِيمٍ ، أنا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيَّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَوَّامِ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، أَنَّ شَيْثَ بْنَ رِبْعِيٍّ صَلَّى إِلَى جَنْبِ حُذَيْفَةَ، فَبَزَقَ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ : إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ، قَالَ:" إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا دَخَلَ فِي صَلاتِهِ أَقْبَلَ اللَّهُ بِوَجْهِهِ، فَلا يَنْصَرِفُ عَنْهُ حَتَّى يَنْصَرِفَ عَنْهُ، أَوْ يُحْدِثَ حَدَثًا"
سیدنا ابووائل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ شیث بن ربعی نے سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کے پہلو میں کھڑے ہو کر نماز پڑھی تو اپنے سامنے تھوک دیا، سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع کیا ہے اور فرمایا کہ جب آدمی نماز شروع کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے چہرہ انور کے ساتھ متوجہ ہوتے ہیں پھر نمازی سے توجہ نہیں ہٹاتے حتیٰ کہ وہ اللہ تعالیٰ سے بے توجہ ہو جائے یا اس کا وضو ٹوٹ جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.