جِمَاعُ أَبْوَابِ التَّيَمُّمِ عِنْدَ الْإِعْوَازِ مِنَ الْمَاءِ فِي السَّفَرِ، سفر میں پانی کی عدم موجودگی اور اس بیماری کی وجہ سے تیّمم کرنے کے ابواب کا مجموعہ 207. (205) بَابُ ذِكْرِ مَا كَانَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- فَضَّلَ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ قَبْلَهُ، وَفَضَّلُ أُمَّتَهُ عَلَى الْأُمَمِ السَّالِفَةِ قَبْلَهُمْ بِإِبَاحَتِهِ لَهُمُ التَّيَمُّمَ بِالتُّرَابِ عِنْدَ الْإِعْوَازِ مِنَ الْمَاءِ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سابقہ انبیائے کرام پر اور آپ کی امت کی سابقہ امتوں پر، پانی کی عدم موجودگی میں مٹی سے تیمّ کرنے کی اجازت دے کر جو فضیلت عطا کی ہے اس کا بیان
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس اُمّت (اُمّت محمدیہ) کو لوگوں پر تین چیزوں سے فضیلت دی گئی ہے۔ ہمارے لئے زمین کو مسجد اور پاک کرنے والی بنا دیا گیا ہے۔ ہماری صفیں فرشتوں کی صفوں کی طرح بنا دی گئی ہیں۔ اور مجھے سورۃ بقرہ کی یہ آخری آیات عرش کے نیچے خزانے کے گھر سے عطا کی گئ ہیں۔ اس سے مجھ سے پہلے کسی کو کچھ دیا گیا ہے نہ میرے بعد کسی کو دیا جاےُ گا۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|