صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
سفر میں پانی کی عدم موجودگی اور اس بیماری کی وجہ سے تیّمم کرنے کے ابواب کا مجموعہ
207. ‏(‏205‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَا كَانَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- فَضَّلَ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ قَبْلَهُ، وَفَضَّلُ أُمَّتَهُ عَلَى الْأُمَمِ السَّالِفَةِ قَبْلَهُمْ بِإِبَاحَتِهِ لَهُمُ التَّيَمُّمَ بِالتُّرَابِ عِنْدَ الْإِعْوَازِ مِنَ الْمَاءِ
207. اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سابقہ انبیائے کرام پر اور آپ کی امت کی سابقہ امتوں پر، پانی کی عدم موجودگی میں مٹی سے تیمّ کرنے کی اجازت دے کر جو فضیلت عطا کی ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 263
Save to word اعراب
نا سلم بن جنادة القرشي ، نا ابو معاوية ، عن ابي مالك وهو سعيد بن طارق الاشجعي ، عن ربعي بن حراش ، عن حذيفة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فضلت هذه الامة على الناس بثلاث: جعلت لنا الارض مسجدا وطهورا، وجعلت صفوفنا كصفوف الملائكة، واعطيت هذه الآيات من آخر سورة البقرة، من بيت كنز تحت العرش لم يعط منه احد قبلي ولا احد بعدي" نا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ الْقُرَشِيُّ ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ وَهُوَ سَعِيدُ بْنُ طَارِقٍ الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فُضِّلَتْ هَذِهِ الأُمَّةُ عَلَى النَّاسِ بِثَلاثٍ: جُعِلَتْ لَنَا الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَجُعِلَتْ صُفُوفَنَا كَصُفُوفِ الْمَلائِكَةِ، وَأُعْطِيتُ هَذِهِ الآيَاتِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، مِنْ بَيْتِ كَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ لَمْ يُعْطَ مِنْهُ أَحَدٌ قَبْلِي وَلا أَحَدٌ بَعْدِي"
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس اُمّت (اُمّت محمدیہ) کو لوگوں پر تین چیزوں سے فضیلت دی گئی ہے۔ ہمارے لئے زمین کو مسجد اور پاک کرنے والی بنا دیا گیا ہے۔ ہماری صفیں فرشتوں کی صفوں کی طرح بنا دی گئی ہیں۔ اور مجھے سورۃ بقرہ کی یہ آخری آیات عرش کے نیچے خزانے کے گھر سے عطا کی گئ ہیں۔ اس سے مجھ سے پہلے کسی کو کچھ دیا گیا ہے نہ میرے بعد کسی کو دیا جاےُ گا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.