كِتَابُ الْحُدُودِ کتاب: حدوں کے بیان میں 3. بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي حَدِّ الزِّنَا زنا کی حد میں مختلف حدیثیں
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے پوچھا کہ لونڈی غیر محصنہ جب زنا کرے تو کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر وہ زنا کرے تو اس کو کوڑے مارو، پھر اگر زنا کرے تو پھر اس کو کوڑے مارو، پھر اگر زنا کرے تو پھر اس کو کوڑے مارو۔“ بعد اس کے چوتھی مرتبہ یا تیسری مرتبہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیچ ڈالو ایسی لونڈی کو اگرچہ ایک رسّی کے عوض میں ہو۔“
امام مالک رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ابن شہاب رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نہیں جانتا کہ آیا تیسری بار کے بعد (اسے بیچنے کا حکم ہوا) یا چوتھی بار (کے بعد)۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: (حدیث کے لفظ) «الضَّفِيرُ» کے معنی رسی کے ہیں۔ تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2152، 2153، 2232، 2234، 2555، 6837، 6839، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1703، 1704، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4444، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7259، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4469، 4470، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1440، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2371، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2565، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17181، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17183، والحميدي فى «مسنده» برقم: 831، 1113، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 14»
نافع سے روایت ہے کہ ایک غلام مقرر تھا ان غلام اور لونڈیوں پر جو خمس میں آئی تھیں، اس نے انہیں غلام اور لونڈیوں میں سے ایک لونڈی سے زبردستی جماع کیا۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اس کو کوڑے مارے اور نکال دیا، اور لونڈی کو نہ مارا کیونکہ اس پر جبر ہوا تھا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17096، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم:3250، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5069، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13468، 13470، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 15»
سیدنا عبداللہ بن عیاش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھ کو اور کئی جوانوں کو جو قریش کے تھے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے حکم کیا حد مارنے کا، تو ہم نے لونڈیوں کو پچاس پچاس کوڑے لگائے زنا میں، وہ لونڈیاں امارت یعنی بیت المال کی تھیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17089، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5104، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13608، 13609، 13611، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28973، فواد عبدالباقي نمبر: 41 - كِتَابُ الْحُدُودِ-ح: 16»
|