كِتَابُ الذَّبَائِحِ کتاب: ذبیحوں کے بیان میں 2. بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الذَّكَاةِ فِي حَالِ الضَّرُورَةِ ذکاةِ ضروری کا بیان
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص انصاری اپنی اونٹنی چرا رہا تھا احد میں، یکایک وہ مرنے لگی تو اس نے ایک دھاری دار لکڑی سے ذبح کر دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ اندیشہ نہیں، کھاؤ اس کو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2823، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم:4407، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8626، 8627، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 20183، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 3»
حضرت معاذ بن سعد سے روایت ہے کہ ایک لونڈی کعب بن مالک کی بکریاں چرا رہی تھی سلع میں، (ایک پہاڑ ہے مدینہ کے پاس) ایک بکری اس سے مرنے لگی تو اس نے پتھر سے ذبح کر دی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ حرج نہیں، کھاؤ اس کو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2304، 5501، 5502، 5504، 5505، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5892، 5893، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2014، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3182، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19157، 19222، 19223، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4687، 5564، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 4»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال ہوا کہ عرب کے نصاریٰ کا ذبیحہ درست ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا: درست ہے، بعد اس کے پڑھا اس آیت کو «﴿وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ﴾» ”تم میں سے جو بھی ان میں کسی سے دوستی کرے وه بےشک انہی میں سے ہے۔“
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18869، 18870، 18871، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5557، 5558، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8573، 10037، 12718، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16451، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 5»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جو چیز کاٹ دے رگوں کو، پس کھا لے اس کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19151، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8624، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 6»
سعید بن مسیّب کہتے تھے: جس چیز سے ذبح کیا جائے، جب وہ کاٹ دے، کچھ حرج نہیں کھانے میں اس کے جب ضرورت ہو۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8629، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 6ق»
|