موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الذَّبَائِحِ
کتاب: ذبیحوں کے بیان میں
2. بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الذَّكَاةِ فِي حَالِ الضَّرُورَةِ
ذکاةِ ضروری کا بیان
حدیث نمبر: 1030
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ، كَانَ يَرْعَى لِقْحَةً لَهُ بِأُحُدٍ فَأَصَابَهَا الْمَوْتُ، فَذَكَّاهَا بِشِظَاظٍ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ: " لَيْسَ بِهَا بَأْسٌ فَكُلُوهَا"
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ ایک شخص انصاری اپنی اونٹنی چرا رہا تھا احد میں، یکایک وہ مرنے لگی تو اس نے ایک دھاری دار لکڑی سے ذبح کر دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ اندیشہ نہیں، کھاؤ اس کو۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2823، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم:4407، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8626، 8627، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 20183، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 3»