كِتَابُ الذَّبَائِحِ کتاب: ذبیحوں کے بیان میں 1. بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الذَّبِيحَةِ ذبیحہ پر بسم اللہ کہنے کا بیان
قال مالك: وذلك في اول الإسلام عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال ہوا کہ بدّو لوگ گوشت لے کر ہمارے پاس آتے اور ہم کو نہیں معلوم کہ انہوں نے بسم اللہ کہی تھی یا نہیں، ذبح کے وقت؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بسم اللہ کہہ کے اس کو کھا لو۔“
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ حدیث ابتدائے اسلام کی ہے۔ تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2057، 5507، 7398، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4450، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4510، 7614، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2829، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2019، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3174، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18955، 18956، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4809، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4447، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8542، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24923، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 1»
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عیاش نے حکم کیا اپنے غلام کو ایک جانور ذبح کرنے کا۔ جب وہ ذبح کرنے لگا تو عبداللہ نے کہا: بسم اللہ کہہ، غلام نے کہا: میں کہہ چکا، پھر عبداللہ نے کہا: بسم اللہ کہہ، خرابی تیری، غلام نے کہا: میں کہہ چکا۔ عبداللہ نے کہا: قسم ہے اللہ کی! میں یہ گوشت کبھی نہیں کھاؤں گا۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 24 - كِتَابُ الذَّبَائِحِ-ح: 2»
|