حدثنا آدم، قال: حدثنا شعبة، عن ثابت البناني، عن انس بن مالك قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم في مسير له، فحدا الحادي، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ”ارفق يا انجشة ويحك بالقوارير.“حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسِيرٍ لَهُ، فَحَدَا الْحَادِي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”ارْفُقْ يَا أَنْجَشَةُ وَيْحَكَ بِالْقَوَارِيرِ.“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے کہ ایک اونٹ ہانکنے والے نے حدی پڑھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”افسوس تجھ پر اے انجشہ! شیشوں کو چلانے میں رحم کھا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6209 و مسلم: 2323 و تقدم تخريجه برقم: 264»
حدثنا الحسن بن عمر، قال: حدثنا معتمر قال ابي: حدثنا ابن عمر، عن عمر - فيما ارى شك ابي - انه قال: حسب امرئ من الكذب ان يحدث بكل ما سمع. قال: وفيما ارى، قال: قال عمر: اما في المعاريض ما يكفي المسلم من الكذب.حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ أَبِي: حَدَّثَنَا ابْنُ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ - فِيمَا أَرَى شَكَّ أَبِي - أَنَّهُ قَالَ: حَسْبُ امْرِئٍ مِنَ الْكَذِبِ أَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ. قَالَ: وَفِيمَا أَرَى، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: أَمَا فِي الْمَعَارِيضِ مَا يَكْفِي الْمُسْلِمَ مِنَ الْكَذِبِ.
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: کسی آدمی کے جھوٹے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات بیان کر دے۔ راوی کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے میرے خیال میں یہ بھی فرمایا: کیا تعریض اختیار کرنے میں مسلمان کے لیے جھوٹ سے بچاؤ نہیں ہے؟
تخریج الحدیث: «صحيح موقوفًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 25618، 26095 و مسلم فى مقدمة صحيحه: 5 و البيهقي فى شعب الإيمان: 4793، 4997 و هناد فى الزهد: 1377»
حدثنا آدم، قال: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن مطرف بن عبد الله بن الشخير قال: صحبت عمران بن حصين إلى البصرة، فما اتى علينا يوم إلا انشدنا فيه الشعر، وقال: إن في معاريض الكلام لمندوحة عن الكذب.حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الشِّخِّيرِ قَالَ: صَحِبْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ إِلَى الْبَصْرَةِ، فَمَا أَتَى عَلَيْنَا يَوْمٌ إِلاَّ أَنْشَدْنَا فِيهِ الشِّعْرَ، وَقَالَ: إِنَّ فِي مَعَارِيضِ الْكَلاَمِ لَمَنْدُوحَةٌ عَنِ الْكَذِبِ.
مطرف بن عبداللہ رحمہ اللہ سے روایت ہے میں (کوفہ سے) بصره تک سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہماکے ساتھ گیا۔ وہ ہمیں ہر روز بلا ناغہ اشعار سناتے اور کہتے: تعریض (تور یے) میں جھوٹ سے بچنے کی گنجائش ہے۔