آداب کا بیان پردے کا حکم آ جانے کے بعد عورتوں کے (کھلے منہ) نکلنے کی ممانعت۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رات کو حاجت کے لئے ان مقامات کی طرف (قضاء حاجت کے لئے) جاتیں، جو مدینہ کے باہر تھے اور وہ صاف اور کھلی جگہ میں تھے۔ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کرتے تھے کہ اپنی عورتوں کو پردہ میں رکھئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ کا حکم نہ دیتے۔ ایک دفعہ ام المؤمنین سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا رات کو عشاء کے وقت نکلیں اور وہ دراز قد عورت تھیں، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو آواز دی اور کہا کہ اے سودہ بنت زمعہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا۔ اور یہ اس واسطے کیا کہ پردہ کا حکم اترے۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا پھر اللہ تعالیٰ نے پردے کا حکم نازل فرما دیا۔
|