ہجرت اور غزوات بیان میں احد کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کا بیان۔
سیدنا ابوحازم سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے سنا، جب ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احد کے دن زخمی ہونے کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک زخمی ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت ٹوٹ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر خود ٹوٹا (تو سر کو کتنی تکلیف ہوئی ہو گی) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا خون دھوتی تھیں اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس پر سے پانی ڈالتے تھے۔ جب سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا نے دیکھا کہ پانی سے خون اور زیادہ نکلتا ہے تو انہوں نے بورئیے کا ایک ٹکڑا جلا کر راکھ زخم پر بھر دی تب خون بند ہوا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دانت احد کے دن ٹوٹا اور سر پر زخم لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خون کو صاف کرتے جاتے اور فرماتے تھے کہ اس قوم کی فلاح کیسے ہو گی جس نے اپنے پیغمبر کو زخمی کیا اور اس کا دانت توڑا حالانکہ وہ ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف بلاتا تھا۔ اس وقت یہ آیت اتری کہ ”تمہارا کچھ اختیار نہیں اللہ تعالیٰ چاہے ان کو معاف کرے اور چاہے عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں“ (آل عمران: 128)۔
|