روزہ کے مسائل میت کے روزے کی قضاء۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص فوت ہو جائے اور اس پر روزے (کی قضاء) ہو تو اس کا وارث اس کی طرف سے روزے رکھے۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک عورت آئی اور اس نے عرض کیا کہ میں نے ایک لونڈی خیرات میں اپنی ماں کو دی تھی اور اب میری ماں فوت ہو گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرا ثواب ثابت ہو گیا اور پھر وہ لونڈی میراث کی وجہ سے تیرے پاس آ گئی۔ اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میری ماں پر ایک ماہ کے روزے (قضاء) تھے، کیا میں اس کی طرف سے روزے رکھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں اس کی طرف سے روزے رکھو۔ اس نے عرض کیا کہ میری ماں نے حج نہیں کیا تھا تو کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی طرف سے حج بھی کرو۔
|