دیت، قصاص اور حد کے مسائل दयत, क़सास और सज़ाएं اگر چوپایہ کسی کا نقصان کر دے تو وہ رائیگاں ہے “ अगर चौपाया किसी का नुक़सान करदे तो कोई बदला नहीं ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چوپایہ جانور (اگر نقصان کرے تو) رائیگاں ہے (اس کا کوئی بدلہ نہیں) کنویں اور معدنیات کا بھی یہی حکم ہے اور مدفون خزانے میں پانچواں حصہ (اللہ کے لئے نکالنا) ہے۔“
تخریج الحدیث: «19- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ868/2، 869، ح 1687، ك 43 ب 18 ح 12) التمهيد 19/7، الاستذكار: 1616، و أخرجه البخاري (1499) ومسلم(1710) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چوپائے مویشی (کا زخمی کرنا وغیرہ) رائیگاں ہے (یعنی اس کے مالک پر کوئی دیت یا جرمانہ نہیں ہے) اور (ہر قسم کی) کان (میں زخمی ہونا یا موت واقع ہونا) رائیگاں ہے (یعنی اس کے مالک پر کوئی دیت یا جرمانہ نہیں ہے) اور کنواں رائیگاں ہے (یعنی کنویں میں گرنے کی وجہ سے اس کے مالک پر کوئی دیت یا جرمانہ نہیں ہے) اور دفینے (مل جانے کی صورت) میں پانچواں حصہ (اللہ کے لئے نکالنا ضروری) ہے۔“
تخریج الحدیث: «356- و أخرجه النسائي فى الكبريٰ (تحفة الاشراف 198/10 ح 13858) من حديث مالك به ومن طريقه رواه الجوهري فى مسند الموطأ (557) ورواه الحميدي (1086 بتحقيقي) عن سفيان بن عينيه: ثنا ابولزناد وعن الاعرج عن ابي هريرة به.»
|