इलाज और रोगी की देखभाल
1. “ मोमिन का रोग उस के पापों का कफ़्फ़ारह है ”
2. “ रोगी को देखने जाना सुन्नत है ”
3. “ इलाज के लिए सींगी लगवाना जाइज़ है ”
4. “ सींगी लगाने वाला मज़दूरी ले सकता है ”
5. “ बुख़ार उतारने के लिए नहाना चाहिए ”
6. “ बुरी नज़र से बचने के लिए ताअवीज़ और गंडे लटकाना या पहनना मना है ”
7. “ जहाँ महामारी का रोग हो वहां जाना या वहां से बाहर जाना ठीक नहीं ”
8. “ नहूसत और बद शगुनी कुछ नहीं है ”

موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
طب و عیادت کے مسائل
इलाज और रोगी की देखभाल
تیمارداری کرنا سنت نبوی ہے
“ रोगी को देखने जाना सुन्नत है ”
حدیث نمبر: 428
Save to word مکررات اعراب Hindi
68- مالك عن ابن شهاب عن عامر بن سعد بن ابى وقاص عن ابيه سعد بن ابى وقاص انه قال: جاءني رسول الله صلى الله عليه وسلم يعودني عام حجة الوداع من وجع اشتد بي، فقلت: يا رسول الله، قد بلغ بي من الوجع ما ترى وانا ذو مال ولا يرثني إلا ابنة لي، افاتصدق بثلثي مالي؟ فقال: ”لا“ فقلت: فالشطر؟ فقال: ”لا“، ثم قال: ”الثلث والثلث كثير او كبير. إنك ان تذر ورثتك اغنياء خير من ان تذرهم عالة يتكففون الناس، وإنك لن تنفق نفقة تبتغي بها وجه الله. إلا اجرت بها، حتى ما تجعل فى فى امراتك.“ قال: فقلت: يا رسول الله، ااخلف بعد اصحابي؟ فقال: ”إنك لن تخلف فتعمل عملا صالحا إلا ازددت به درجة ورفعة، ولعلك ان تخلف حتى ينتفع بك اقوام ويضر بك آخرون، اللهم امض لاصحابي هجرتهم ولا تردهم على اعقابهم. لكن البائس سعد بن خولة“ يرثي له رسول الله صلى الله عليه وسلم ان مات بمكة.68- مالك عن ابن شهاب عن عامر بن سعد بن أبى وقاص عن أبيه سعد بن أبى وقاص أنه قال: جاءني رسول الله صلى الله عليه وسلم يعودني عام حجة الوداع من وجع اشتد بي، فقلت: يا رسول الله، قد بلغ بي من الوجع ما ترى وأنا ذو مال ولا يرثني إلا ابنة لي، أفأتصدق بثلثي مالي؟ فقال: ”لا“ فقلت: فالشطر؟ فقال: ”لا“، ثم قال: ”الثلث والثلث كثير أو كبير. إنك أن تذر ورثتك أغنياء خير من أن تذرهم عالة يتكففون الناس، وإنك لن تنفق نفقة تبتغي بها وجه الله. إلا أجرت بها، حتى ما تجعل فى فى امرأتك.“ قال: فقلت: يا رسول الله، أأخلف بعد أصحابي؟ فقال: ”إنك لن تخلف فتعمل عملا صالحا إلا ازددت به درجة ورفعة، ولعلك أن تخلف حتى ينتفع بك أقوام ويضر بك آخرون، اللهم أمض لأصحابي هجرتهم ولا تردهم على أعقابهم. لكن البائس سعد بن خولة“ يرثي له رسول الله صلى الله عليه وسلم أن مات بمكة.
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حجتہ الوداع والے سال رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس میری شدید بیماری کی وجہ سے میری بیمار پرسی کے لیے تشریف لائے تو میں نے کہا: یا رسول اﷲ! آپ دیکھ رہے ہیں کہ مجھے کتنا شدید درد بیماری ہے، میں مالدار آدمی ہوں اور میری وارث صرف ایک بیٹی ہے، کیا میں اپنا دو تہائی مال صدقہ کر دوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نہیں، میں نے کہا: کیا آدھا مال صدقہ کر دوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیسرا حصہ صدقہ کر لو اور تیسرا حصہ بھی بہت زیادہ ہے اگر تم اپنے وارثوں کو اس حالت میں چھوڑ جاؤ کہ وہ امیر ہوں تمہارے لئے اس سے بہتر ہے کہ تم انہیں اس حالت میں چھوڑ جاؤ کہ وہ غریب ہوں اور لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں تم اﷲ کی رضا مندی کے لیے جو کچھ خرچ کرتے ہو اس کا تمہیں اجر ملے گا حتی کہ تم اپنی بیوی کو جو نوالہ کھلاتے ہو توا س کا بھی اجر ملے گا۔ سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے کہا: یا رسول اﷲ! میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے رہ جاؤں گا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے ساتھیوں سے پیچھے نہیں رہو گے پھر تم جو بھی نیک عمل کرو گے تو تمہار ا درجہ بلند ہو گا اور عزت ملے گی اور ہو سکتا ہے کہ تم میری وفات کے بعد پیچھے زندہ رہو حتی کہ تمہاری وجہ سے ایک قوم مسلمانوں کا فائدہ پہنچے گا اور دوسروں کفار کو نقصان ہو گا، اے میرے اﷲ! میرے صحابہ کی ہجرت پوری فرما اور انہیں الٹے پاؤں واپس نہ پھیر لیکن مصیبت زدہ تو سعد بن خولہ رضی اللہ عنہ ہیں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے متعلق غم اور افسوس کرتے تھے کیونکہ وہ مکہ میں فوت ہو گئے تھے۔

تخریج الحدیث: «68- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 763/2 ح 1533، ك 17 ب 3 ح 4) التمهيد 374/8، 375، الاستذكار: 1462، و أخرجه البخاري (1295) من حديث مالك به ورواه مسلم (1628) من حديث الزهري به، من رواية يحييٰ بن يحييٰ»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.