طہارت کے مسائل पवित्रता के नियम مردار کی کھال سے دباغت کے بعد فائدہ اٹھانا “ मुर्दार की खाल की बिकरी के बाद लाभ उठाना ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسی مردار بکری کے پاس سے گزرے جو آپ نے اپنی زوجہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی کو دی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کی جلد (کھال) سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟“ لوگوں نے کہا: یہ مردار ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا صرف کھانا حرام کیا گیا ہے۔“
تخریج الحدیث: «52- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 498/2 ض 1099 ك 25 ب 6 ح 16) التمهيد 49/9، الاستذكار: 1031 و أخرجه النسائي (172/7 ح 4240) من حديث عبدالرحمٰن بن القاسم عن مالك به ورواه البخاري (1492) ومسلم (363/101) من حديث الزهري به.»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب چمڑے کو دباغت دی جائے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «182- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 498/2 ح 1100، ك 25 ب 6 ح 17) التمهيد 152/4، الاستذكار:1032 و أخرجه مسلم (366/105) من حديث مالك به.»
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ مردار کی کھال سے دباغت دینے کے بعد فائدہ اٹھایا جائے۔
تخریج الحدیث: «517- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 498/2 ح 1101، ك 25 ب6 ح 18) التمهيد 75/23، 76 وقال: ”هذا حديث ثابت من جهة الإسناد“، الاستذكار: 1033 و أخرجه أبوداود (4124) وابن ماجه (3612) من حديث مالك به، و النسائي (176/7 ح 4257) من حديث ابن القاسم عن مالك به وأم محمد و ثقها ابن حبان وابن عبدالبر فحد يثها حسنن والسند حسن.»
|