سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الرؤيا عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: خواب کے آداب و احکام
Chapters On Dreams
3. باب قَوْله (لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا)
باب: آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ”ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے“ کی تفسیر کا بیان​۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2273
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابن ابي عمر، حدثنا سفيان، عن محمد بن المنكدر، عن عطاء بن يسار، عن رجل من اهل مصر، قال: سالت ابا الدرداء عن قول الله تعالى: لهم البشرى في الحياة الدنيا سورة يونس آية 64، فقال: ما سالني عنها احد غيرك إلا رجل واحد منذ سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " ما سالني عنها احد غيرك منذ انزلت، هي الرؤيا الصالحة يراها المسلم او ترى له "، قال: وفي الباب عن عبادة بن الصامت، قال: هذا حديث حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا سورة يونس آية 64، فَقَالَ: مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ غَيْرُكَ إِلَّا رَجُلٌ وَاحِدٌ مُنْذُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ غَيْرُكَ مُنْذُ أُنْزِلَتْ، هِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ "، قَالَ: وَفِي الْبَابِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
عطاء بن یسار مصر کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابو الدرداء رضی الله عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے (یونس: ۶۴) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا ہے، تمہارے سوا صرف ایک آدمی نے مجھ سے پوچھا ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: جب سے یہ آیت نازل ہوئی ہے اس کے بارے میں تمہارے سوا کسی نے نہیں پوچھا، اس سے مراد نیک اور اچھے خواب ہیں جسے مسلمان دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- اس باب میں عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وأعادہ في تفسیر یونس (3106) (تحفة الأشراف: 10977) (صحیح) (سند میں ایک مبہم راوی ہے، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، دیکھیے الصحیحہ رقم: 1786)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1786)
حدیث نمبر: 2274
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، عن دراج، عن ابي الهيثم، عن ابي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " اصدق الرؤيا بالاسحار ".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ دَرَّاجٍ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَصْدَقُ الرُّؤْيَا بِالْأَسْحَارِ ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سچے خواب وہ ہیں جو سحری (صبح) کے وقت آتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4052)، وانظر سنن الدارمی/الرؤیا 9 (2192) (ضعیف) (سند میں دراج بن سمعان ابو السمح کی ابوالہیثم سے روایت ضعیف ہے، اور ابو لہیعہ میں بھی حافظہ میں اختلاط (گڑبڑی) کی وجہ سے ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1732) // ضعيف الجامع الصغير (887) //
حدیث نمبر: 2275
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو داود، حدثنا حرب بن شداد، وعمران القطان، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي سلمة، قال: نبئت، عن عبادة بن الصامت، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن قوله: لهم البشرى في الحياة الدنيا سورة يونس آية 64، قال: " هي الرؤيا الصالحة يراها المؤمن او ترى له "، قال حرب في حديثه: حدثني يحيى بن ابي كثير، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، وَعِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: نُبِّئْتُ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ: لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا سورة يونس آية 64، قَالَ: " هِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُؤْمِنُ أَوْ تُرَى لَهُ "، قَالَ حَرْبٌ فِي حَدِيثِهِ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
عبادہ بن صامت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا» کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: اس سے مراد اچھے اور نیک خواب ہیں جسے مومن دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- حرب نے اپنی حدیث میں یحییٰ بن ابی کثیر سے «عنعنہ» کے بجائے صیغہ تحدیث «حدثني» کے صیغے کے ساتھ روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الرؤیا 1 (3898) (تحفة الأشراف: 5123) (صحیح) (ابن ماجہ کی سند متصل ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1786)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.