Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب الرؤيا عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: خواب کے آداب و احکام
3. باب قَوْله (لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا )
باب: آیت کریمہ: «لهم البشرى في الحياة الدنيا» ”ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بشارت ہے“ کی تفسیر کا بیان​۔
حدیث نمبر: 2274
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ دَرَّاجٍ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَصْدَقُ الرُّؤْيَا بِالْأَسْحَارِ ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سچے خواب وہ ہیں جو سحری (صبح) کے وقت آتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4052)، وانظر سنن الدارمی/الرؤیا 9 (2192) (ضعیف) (سند میں دراج بن سمعان ابو السمح کی ابوالہیثم سے روایت ضعیف ہے، اور ابو لہیعہ میں بھی حافظہ میں اختلاط (گڑبڑی) کی وجہ سے ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1732) // ضعيف الجامع الصغير (887) //

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2274 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2274  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں دراج بن سمعان ابوالسمح کی ابوالہیثم سے روایت ضعیف ہے،
اورابولہیعہ میں بھی حافظہ میں اختلاط (گڑبڑی) کی وجہ سے ضعیف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2274