صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1403.
اگر روزوں کی نذر ماننے والی عورت نذر پوری کرنے سے پہلے فوت ہوجائے تو اس کی نذر کے روزوں کی قضا ادا کرنے کے حُکم کا بیان
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا ابن ابي عدي , عن شعبة , عن سليمان , عن مسلم البطين , عن سعيد بن جبير , عن ابن عباس , ان امراة ركبت البحر , فنذرت ان تصوم شهرا , فماتت , فسال اخوها النبي صلى الله عليه وسلم ," فامره النبي صلى الله عليه وسلم ان يصوم عنها" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ , عَنْ شُعْبَةَ , عَنْ سُلَيْمَانَ , عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ , أَنَّ امْرَأَةً رَكِبَتِ الْبَحْرَ , فَنَذَرَتْ أَنْ تَصُومَ شَهْرًا , فَمَاتَتْ , فَسَأَلَ أَخُوهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَصُومَ عَنْهَا" سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نے سمندری سفر کیا تو اُس نے ایک ماہ کے روزے رکھنے کی نذر مانی، پھر وہ فوت ہوگئی تو اُس کے بھائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (اُس کی نذر کے بارے میں) سوال کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے حُکم دیا کہ وہ اُس کی طرف سے روزے رکھے۔
Report Error
تخریج الحدیث: اسناده صحيح