جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ وضو اور اس کی سنتوں کے ابواب کا مجموعہ 111. (110)- بَابُ ذِكْرِ تَسْمِيَةِ اللَّهِ- عَزَّ وَجَلَّ- عِنْدَ الْوُضُوءِ وضو کرتے وقت بسم اللہ پڑھنی چاہیے
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ رضی اللہ عنہم نے پانی تلاش کیا مگر اُنہیں نہ ملا۔ (وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پانی کی قلّت کی شکایت کی) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(کیا تمہارے پاس) کچھ پانی ہے؟“ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھوڑا سا پانی لایا گیا) تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک پانی کے اُس برتن میں رکھا، پھر فرمایا: ”بسم اللہ پڑھ کر وضو کرو“ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُنگلیوں کے درمیان سے پانی اُبلتا ہوا دیکھا جبکہ لوگ وضو کر رہے تھے حتیٰ کہ سب نے وضو کر لیا۔ ثابت کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا، آپ کے خیال میں وہ کتنے لوگ تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ ستّر کے قریب تھے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|