الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1320
1320- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیز ے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی، اگر مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے برتن میں تیار کی جاتی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1320]
فائدہ: نبیذ ہر اس برتن میں تیار کرنا درست ہے جو میسر آجائے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1318
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5205
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے، پتھر کے ایک بڑے پیالے میں نبیذ تیار کیا جاتا تھا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5205]
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: تور: ہنڈیا جتنا بڑا پیالہ جو پتھر، پیتل وغیرہ سے بنایا جاتا تھا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5205
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5206
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیزہ میں نبیذ بنایا جاتا تھا، اگر انہیں مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے بڑے پیالے میں آپ کے لیے نبیذ بنایا جاتا، بعض لوگوں نے، ابوزبیر سے پوچھا جبکہ میں سن رہا تھا برام سے؟ انہوں نے کہا، برام سے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5206]
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: برام: برمة کی جمع ہے، پتھر کی ہنڈیا کو کہتے ہیں، مراد تور ہی ہے۔