الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
65. حدیث نمبر 1320
حدیث نمبر: 1320
1320 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُنْبَذُ لَهُ فِي سِقَاءٍ فَإِنْ لَمْ يَجِدُوا، فَتَوْرٌ مِنْ حِجَارَةٍ»
1320- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیز ے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی، اگر مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے برتن میں تیار کی جاتی تھی۔

[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 1320]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1998، 1999، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5387، 5396، 5410، 5412، 5413، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5629، 5663، 5664، 5665، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5103، 5137، 5138، 5139، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3702، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2153، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3400، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17559، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5008، 6120، 14488، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1769، 1788، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 16935»

   صحيح مسلمينتبذ لرسول الله في سقاء فإذا لم يجدوا سقاء نبذ له في تور من حجارة
   صحيح مسلمينبذ له في تور من حجارة
   سنن أبي داودينبذ لرسول الله في سقاء فإذا لم يجدوا سقاء نبذ له في تور من حجارة
   سنن النسائى الصغرىينبذ له في تور من حجارة
   مسندالحميديأن النبي صلى الله عليه وسلم كان ينبذ له في سقاء فإن لم يجدوا، فتور من حجارة

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1320 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1320  
فائدہ:
نبیذ ہر اس برتن میں تیار کرنا درست ہے جو میسر آجائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1318   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5616  
´نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جس برتن میں نبیذ تیار کی جاتی تھی اس کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پتھر کے کونڈے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5616]
اردو حاشہ:
نبیذ کسی بھی برتن میں بنائی جا سکتی ہے بشرطیکہ نشہ پیدا نہ ہو۔ ویسے ان برتنوں سے پرہیز کرنا چاہیے جن میں جلدی نشہ پیدا ہوتا ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5616   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5205  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے، پتھر کے ایک بڑے پیالے میں نبیذ تیار کیا جاتا تھا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5205]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
تور:
ہنڈیا جتنا بڑا پیالہ جو پتھر،
پیتل وغیرہ سے بنایا جاتا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5205   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5206  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیزہ میں نبیذ بنایا جاتا تھا، اگر انہیں مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے بڑے پیالے میں آپ کے لیے نبیذ بنایا جاتا، بعض لوگوں نے، ابوزبیر سے پوچھا جبکہ میں سن رہا تھا برام سے؟ انہوں نے کہا، برام سے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5206]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
برام:
برمة کی جمع ہے،
پتھر کی ہنڈیا کو کہتے ہیں،
مراد تور ہی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5206