وکیع، ابو معاویہ اور ہشیم نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے منذر بن یعلیٰ سے (جن کی کنیت ابو یعلیٰ ہے) انہوں نے ابن حنفیہ سے، انہوں نے (اپنے والد) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مجھے مذی (منی سے مختلف رطوبت جو اسی راستے سے خارج ہوتی ہے) زیادہ آتی تھی اور میں آپ کی بیٹی کے (ساتھ) رشتے کی وجہ سے براہ راست نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے میں شرم محسوس کرتا تھا۔ میں نے مقداد بن اسود سے کہا، انہوں نےآپ سے پوچھا، آپ نے فرمایا: ” (اس میں متبلا آدمی) اپنا عضو مخصوص دھوئے اور وضو کر لے۔“
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مجھے بہت مذی آتی تھی، اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر کے اپنی بیوی ہونے کے باعث، آپصلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست پوچھنے سے شرماتا تھا، تو میں نے مقداد بن اسود کو کہا، اس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس میں مبتلا آدمی) ”اپنا عضو دھو لے اور وضو کر لے۔“