سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
The Book on Fasting
13. باب مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ
13. باب: افطار میں جلدی کرنے کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Hastening To Break The Fast
حدیث نمبر: 700
Save to word اعراب
(قدسي) حدثنا حدثنا إسحاق بن موسى الانصاري، حدثنا الوليد بن مسلم، عن الاوزاعي، عن قرة بن عبد الرحمن، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قال الله عز وجل: " احب عبادي إلي اعجلهم فطرا ".(قدسي) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ قُرَّةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: " أَحَبُّ عِبَادِي إِلَيَّ أَعْجَلُهُمْ فِطْرًا ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے: مجھے میرے بندوں میں سب سے زیادہ محبوب وہ ہیں جو افطار میں جلدی کرنے والے ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس محبت کی وجہ شاید سنت کی متابعت، بدعت سے دور رہنے اور اہل کتاب کی مخالفت ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 15235)، وانظر: مسند احمد (2/238، 329) (ضعیف) (سند میں قرة بن عبدالرحمن کی بہت سے منکر روایات ہیں، نیز ولید بن مسلم مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے)۔»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1989)، التعليق الرغيب (2 / 95)، التعليقات الجياد // ضعيف الجامع الصغير (4041) //

قال الشيخ زبير على زئي: (700، 701) إسناده ضعيف
الزھري عنعن (تقدم:440)

   جامع الترمذي700عبد الرحمن بن صخرأحب عبادي إلي أعجلهم فطرا

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 700 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 700  
اردو حاشہ:
1؎:
اس محبت کی وجہ شاید سنت کی متابعت،
بدعت سے دور رہنے اور اہل کتاب کی مخالفت ہے۔

نوٹ:
(سند میں قرۃ بن عبدالرحمن کی بہت سے منکر روایات ہیں،
نیز ولید بن مسلم مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 700   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.