سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
22. باب مَنَاقِبِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رضى الله عنه
22. باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3740
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد القدوس بن محمد العطار البصري، حدثنا عمرو بن عاصم، عن إسحاق بن يحيى بن طلحة، عن عمه موسى بن طلحة، قال: دخلت على معاوية , فقال: الا ابشرك؟ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " طلحة ممن قضى نحبه ". قال: هذا غريب، لا نعرفه من حديث معاوية إلا من هذا الوجه.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ يَحْيَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَمِّهِ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى مُعَاوِيَةَ , فَقَالَ: أَلَا أُبَشِّرُكَ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " طَلْحَةُ مِمَّنْ قَضَى نَحْبَهُ ". قَالَ: هَذَا غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ مُعَاوِيَةَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
موسیٰ بن طلحہ کہتے ہیں کہ میں معاویہ رضی الله عنہ کے پاس آیا تو انہوں نے کہا: کیا میں تمہیں یہ خوشخبری نہ سناؤں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: طلحہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کے سلسلہ میں اللہ نے فرمایا ہے کہ وہ اپنا کام پورا کر چکے ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے معاویہ رضی الله عنہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

وضاحت:
۱؎: یہ اللہ تعالیٰ کے قول «من المؤمنين رجال صدقوا ما عاهدوا الله عليه فمنهم من قضى نحبه ومنهم من ينتظر» (الأحزاب: 23) کی طرف اشارہ ہے، یعنی: مومنوں میں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے اللہ سے کئے ہوئے عہد و پیمان (صبر و ثبات) کو سچ کر دکھایا، ان میں سے بعض نے تو اپنی نذر پوری کر دی، اور بعض وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 3202 (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن وهو مكرر الحديث (3432)

قال الشيخ زبير على زئي: (3740) إسناده ضعيف / تقدم:3202

   جامع الترمذي3740معاوية بن صخرطلحة ممن قضى نحبه
   جامع الترمذي3202معاوية بن صخرطلحة ممن قضى نحبه
   سنن ابن ماجه126معاوية بن صخرهذا ممن قضى نحبه
   سنن ابن ماجه127معاوية بن صخرطلحة ممن قضى نحبه

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3740 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3740  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ اللہ تعالیٰ کے قول ﴿مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُم مَّن قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن يَنتَظِرُ﴾ (الأحزاب:23) کی طرف اشارہ ہے (یعنی: مومنوں میں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے اللہ سے کئے ہوئے عہد وپیمان (صبروثبات) کو سچ کر دکھا یا،
ان میں سے بعض نے تو اپنی نذر پوری کر دی،
اور بعض وقت کا انتظار کر رہے ہیں)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3740   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث126  
´طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے طلحہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو فرمایا: یہ ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دیا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 126]
اردو حاشہ:
(1)
اس حدیث میں اس آیت مبارکہ کی طرف اشارہ ہے ﴿مِنَ المُؤمِنينَ رِ‌جالٌ صَدَقوا ما عـهَدُوا اللَّهَ عَلَيهِ فَمِنهُم مَن قَضى نَحبَهُ وَمِنهُم مَن يَنتَظِرُ‌ وَما بَدَّلوا تَبديلًا﴾ (الاحزاب: 23)
مومنوں میں سے ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے جو عہد اللہ سے کیا تھا، اسے سچا کر دکھایا۔
بعض نے تو اپنا وعدہ پورا کر دیا اور بعض (موقع کے)
منتظر ہیں اور انہوں نے (اپنے عزم میں)
کوئی تبدیلی نہیں کی۔

(2)
اس میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کا شرف ہے کہ انہیں شہادت سے پہلے وعدہ پورا کرنے والا قرار دے دیا گیا۔
گویا انہوں نے اب تک جو کار ہائے نمایاں انجام دیے ہیں وہ اتنے زیادہ اور اتنے عظیم ہیں کہ انہیں شہادت سے پہلے ہی شہیدوں کے بلند مقام کا حامل قرار دیا جا سکتا ہے۔

(3)
اس میں ان کے مخلص مومن ہونے کی گواہی بھی ہے اور یہ کہ ان کا اللہ سے کیا ہوا وعدہ، ایک سچا وعدہ ہے جو خلوص قلب سے کیا گیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 126   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.