قیس بن سعد بن عبادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ
(سعد بن عبادہ) نے انہیں نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرنے کے لیے آپ کے حوالے کر دیا، وہ کہتے ہیں: میں نماز پڑھ کر بیٹھا ہی تھا کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، آپ نے اپنے پیر سے
(مجھے اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے) ایک ٹھوکر لگائی پھر فرمایا:
”کیا میں تمہیں جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ نہ بتا دوں
“، میں نے کہا: کیوں نہیں ضرور بتائیے، آپ نے فرمایا:
”وہ
«لا حول ولا قوة إلا بالله» ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔