(مرفوع) حدثنا نصر بن عبد الرحمن الكوفي، حدثنا زيد بن حباب، عن هشام ابي المقدام، عن الحسن، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قرا حم الدخان في ليلة الجمعة غفر له "، قال ابو عيسى: هذا حديث لا نعرفه إلا من هذا الوجه، وهشام ابو المقدام يضعف، ولم يسمع الحسن من ابي هريرة، هكذا قال ايوب، ويونس بن عبيد، وعلي بن زيد.(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، عَنْ هِشَامٍ أَبِي الْمِقْدَامِ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَرَأَ حم الدُّخَانَ فِي لَيْلَةِ الْجُمُعَةِ غُفِرَ لَهُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَهِشَامٌ أَبُو الْمِقْدَامِ يُضَعَّفُ، وَلَمْ يَسْمَعْ الْحَسَنُ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، هَكَذَا قَالَ أَيُّوبُ، وَيُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جمعہ کی رات میں «حم الدخان» پڑھے گا اسے بخش دیا جائے گا“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں، ۲- ہشام ابوالمقدام ضعیف قرار دیئے گئے ہیں، ۳- حسن بصری نے ابوہریرہ رضی الله عنہ سے نہیں سنا ہے، ایوب، یونس بن عبید اور علی بن زید نے ایسا ہی کہا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 12252) (ضعیف) (مؤلف نے سبب بیان کر دیا ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (4632)، المشكاة (2150 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (5767) //
قال الشيخ زبير على زئي: (2889) إسناده ضعيف جدًا هشام أبو المقدام: متروك (تق: 7292)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2888
´سورۃ الدخان کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص سورۃ «حم الدخان» کسی رات میں پڑھے وہ اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کے لیے ستر ہزار فرشتے دعائے مغفرت کر رہے ہوں گے۔“[سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2888]
اردو حاشہ: نوٹ: (مؤلف نے موضوع ہونے کا سبب بیان کر دیا ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2888