عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت (سراپا) پردہ ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو تاکتا ہے“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد المؤلف بہذا الشق بہذا السند، وأخرج أبوداود الصلاة (54/570) بہذا السند الشق الأول، لہذا الحدیث فقط ”صلاة المرأة في بیتہا…الخ (تحفة الأشراف: 9529) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (3109)، الإرواء (273)، التعليق على ابن خزيمة (1685)
قال الشيخ زبير على زئي: (1173) إسناده ضعيف قتاده مدلس وعنعن (تقدم:30)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1173
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: تاکہ وہ اس کے سبب لوگوں کو فتنے میں ڈالے۔ اورجوشخص عورت کے پردے کوختم کرے اُسے مردوں کے لیے دعوتِ گناہ کا ذریعہ بنانے کے درپے ہو وہ تو شیطان کا پورا پورا ہمدرداور اُس کا ساتھی ہوا، مسلمانو! آج کل کے روشن خیالوں سے اپنی عزتوں کو بچاؤاور اس ضمن میں اللہ سے ڈرجاؤاوریادرکھو: ﴿إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ﴾(البروج: 12)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1173