سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: امامت کے احکام و مسائل
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
43. بَابُ : الْجَمَاعَةُ إِذَا كَانُوا ثَلاَثَةً
43. باب: جب تین آدمی ہوں تو باجماعت نماز پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Congregation when there are three people
حدیث نمبر: 841
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا كانوا ثلاثة فليؤمهم احدهم واحقهم بالإمامة اقرؤهم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا كَانُوا ثَلَاثَةً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَحَدُهُمْ وَأَحَقُّهُمْ بِالْإِمَامَةِ أَقْرَؤُهُمْ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تین آدمی ہوں تو ان میں سے ایک ان کی امامت کرے، اور امامت کا زیادہ حقدار ان میں وہ ہے جسے قرآن زیادہ یاد ہو۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 783 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن النسائى الصغرى783سعد بن مالكإذا كانوا ثلاثة فليؤمهم أحدهم أحقهم بالإمامة أقرؤهم
   سنن النسائى الصغرى841سعد بن مالكإذا كانوا ثلاثة فليؤمهم أحدهم أحقهم بالإمامة أقرؤهم
   صحيح مسلم1529سعد بن مالكإذا كانوا ثلاثة فليؤمهم أحدهم أحقهم بالإمامة أقرؤهم
   سنن أبي داود2608سعد بن مالكإذا خرج ثلاثة في سفر فليؤمروا أحدهم

سنن نسائی کی حدیث نمبر 841 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 841  
841 ۔ اردو حاشیہ: تفصیل کے لیے دیکھیے سنن نسائی حدیث: 781، 800 اور ان کے فوائد و مسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 841   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1529  
حضرت ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تین نمازی ہوں تو ان میں سے ایک امام بنے اور ان میں امامت کا حقدار وہ ہے جو قرآن مجید کی خوب تلاوت کرتا ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1529]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ امامت کا حقدار وہ انسان ہے جسے قرآن مجید کے ساتھ خاص شغف و تعلق ہو اور وہ اس کی کثرت کے ساتھ تلاوت کرتا ہو لیکن اس میں اختلاف ہے کہ کیا قرآءت سے مراد محض حفظ قرآن اور اس کی کثرت کے ساتھ تلاوت ہے یا اس سےمراد حفظ قرآن کے ساتھ اس کا علم و فہم بھی ہے امام احمد کے نزدیک محض قاری مقدم ہے اور باقی آئمہ کے نزدیک قرآن کا علم و فہم رکھنے والا مقدم ہے اگر قاری عالم بھی ہو تو اس کے مقدم ہونے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1529   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.