سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
48. بَابُ : ذِكْرِ الأَخْبَارِ الَّتِي اعْتَلَّ بِهَا مَنْ أَبَاحَ شَرَابَ الْمُسْكِرِ
48. باب: نشہ لانے والی شراب کو مباح اور جائز قرار دینے کی احادیث کا ذکر۔
Chapter: Reports Used by Those Who Permit the Drinking of Intoxicants
حدیث نمبر: 5681
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن إسماعيل، قال: حدثنا يزيد، قال: انبانا شريك، عن سماك بن حرب، عن ابن بريدة، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن الدباء، والحنتم، والنقير، والمزفت". خالفه ابو عوانة.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنِ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْمُزَفَّتِ". خَالَفَهُ أَبُو عَوَانَةَ.
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لاکھی برتن، لکڑی کے برتن اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔ ابو عوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنائز 36 (977)، سنن الترمذی/الجنائز 60 (1054)، الإضاحي 14 (1510)، الأشربة 6 (1869)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 3405)، (تحفة الأشراف: 1932)، مسند احمد (5/356، 359، 361) (صحیح) (اس کے راوی شریک حافظہ کے کمزور تھے، اس لیے غلطی کر جاتے تھے)»

وضاحت:
۱؎: یعنی: ابو عوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے، جو آگے کی روایت میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح مسلم5207عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن النبيذ إلا في سقاء فاشربوا في الأسقية كلها ولا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلم5209عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن الأشربة في ظروف الأدم فاشربوا في كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلم5208عامر بن الحصيبنهى رسول الله عن الظروف وإن الظروف أو ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه وكل مسكر حرام
   جامع الترمذي1869عامر بن الحصيبنهيتكم عن الظروف وإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه كل مسكر حرام
   سنن ابن ماجه3405عامر بن الحصيبنهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيه واجتنبوا كل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5657عامر بن الحصيبكنت نهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيما بدا لكم وإياكم وكل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5681عامر بن الحصيبنهى عن الدباء والحنتم والنقير والمزفت
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5681 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5681  
اردو حاشہ:
(1) مذکورہ روایت میں ابوعوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے۔ یہ مخالفت سند میں بھی ہے اور متن میں بھی جیسا کہ آئندہ روایت سے یہ مخالف واضح طور پر معلوم ہوجاتی ہے۔
(2) گویا اصل روایت اس طرح ہے۔ اس ضعیف راوی نے سند بدل دی اور روایت کے الفاظ بھی لہٰذا وہ ضعیف روایت کسی بھی لحاظ سے قابل استدلال نہیں۔ محقق کتاب کا اسے صحیح کہنا درست نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5681   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5208  
ابن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں (کچھ) برتنوں سے منع کیا تھا اور ظروف یا ظرف (برتن) کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کرتے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5208]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مختلف برتنوں میں حرمت شراب کے ساتھ نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا تھا،
کیونکہ ان میں نبیذ جلد نشہ آور حد تک پہنچ سکتا تھا اور شراب کی یاد تازہ کر سکتا تھا،
نیز شراب کے عادی ہونے والوں کو اس کے نشہ آور حد تک پہنچنے کا احساس نہیں ہوتا تھا،
اس لیے سد ذریعہ کے طور پر ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے روک دیا گیا،
لیکن جب شراب کی حرمت کی بنا پر شراب پینے کی عادت چھوٹ گئی اور نشہ آور اشیاء کی حرمت دلوں میں بیٹھ گئی اور اس بات کا خطرہ نہ رہا کہ نبیذ کے بہانہ شراب پی لی جائے گی،
(کیونکہ نبیذ میں سکر کا آغاز ہو چکا ہو گا اور وہ سمجھیں گے نشہ پیدا نہیں ہوا)
تو پھر ممنوعہ برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی،
کیونکہ ممانعت کا سبب زائل ہوگیا اور لوگوں کو ان برتنوں کی ضرورت تھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5208   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5209  
ابن بریدہ اپنے باپ بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں چمڑے کے برتنوں میں مشروبات پینے سے منع کیا تھا، اب ہر برتن میں پیو، لیکن نشہ آور چیز نہ پیو۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5209]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس روایت میں حرف استثناء چھوٹ گیا ہے،
اس لیے مفہوم الٹ ہو گیا ہے،
اصل عبارت یہ ہے،
"كنت نهيتكم عن الاشربة الأ فی ظروف الادم،
" یہی روایت سنن ابی داود نمبر 3698 میں اس طرح ہے،
نهيتكم عن الاشربة ان تشربوا الا فی ظروف الادم۔
جو اس بات کی صریح دلیل ہے کہ یہاں الا رہ گیا ہے،
معنی ہے میں نے تمہیں چمڑے کے ظروف کے سوا میں مشروب پینے سے روک دیا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5209   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.