سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
42. بَابُ : الْعَيْنِ الْعَوْرَاءِ السَّادَّةِ لِمَكَانِهَا إِذَا طُمِسَتْ
42. باب: بے نور آنکھ جو اپنی جگہ پر ہو، اگر اسے کوئی پھوڑ دے تو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: If A Sightless Eye That looks fine Is Destroyed
حدیث نمبر: 4844
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن إبراهيم بن محمد، قال: انبانا ابن عائذ، قال: حدثنا الهيثم بن حميد، قال: اخبرني العلاء وهو ابن الحارث، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" قضى في العين العوراء السادة لمكانها إذا طمست بثلث ديتها، وفي اليد الشلاء إذا قطعت بثلث ديتها، وفي السن السوداء إذا نزعت بثلث ديتها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَائِذٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَضَى فِي الْعَيْنِ الْعَوْرَاءِ السَّادَّةِ لِمَكَانِهَا إِذَا طُمِسَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا، وَفِي الْيَدِ الشَّلَّاءِ إِذَا قُطِعَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا، وَفِي السِّنِّ السَّوْدَاءِ إِذَا نُزِعَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آنکھ کے بارے میں جس سے نظر نہ آتا ہو اور وہ اپنی جگہ پر ہو پھر اگر کوئی اسے پھوڑ دے یا نکال دے تو صحیح سالم آنکھ کی تہائی دیت کا فیصلہ فرمایا، اور شل ہاتھ جب کاٹ دیا جائے تو اس میں صحیح سالم ہاتھ کی دیت کے تہائی کا، اور کالے دانت میں جب وہ اکھاڑ دیا جائے تو صحیح سالم دانت کی تہائی دیت کا فیصلہ فرمایا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 20 (4567)، (تحفة الأشراف: 8770) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن النسائى الصغرى4844عبد الله بن عمروقضى في العين العوراء السادة لمكانها إذا طمست بثلث ديتها في اليد الشلاء إذا قطعت بثلث ديتها في السن السوداء إذا نزعت بثلث ديتها
   سنن أبي داود4567عبد الله بن عمروقضى رسول الله في العين القائمة السادة لمكانها بثلث الدية

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4844 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4844  
اردو حاشہ:
واللہ أعلم! شاید ایک تہائی دیت اس لیے دی جا رہی ہے کہ ان اعضا کے پھوڑنے، کاٹنے اور اکھیڑنے سے ظاہری حسن وجمال جاتا رہا ہے۔ یہ اعضاء اگرچہ اپنے اصل مقصد سے خالی ہیں لیکن اپنی جگہ قائم ہونے کی وجہ سے ظاہری زیب وزینت اور حسن وجمال کا فائدہ بہرحال دے رہے ہیں۔ دور سے دیکھنے میں تو وہ شخص بے عیب ہے، لہٰذا ایسے عضو کو ضائع کر دینے سے، شریعت میں اسی عضو کی جتنی دیت مقرر ہے اس کی ایک تہائی دیت دینا ہوگی۔ صحیح آنکھ کی دیت پچاس اونٹ، صحیح ہاتھ کی دیت پچاس اونٹ اور صحیح دانت کی دیت پانچ اونٹ ہے، ان کا تہائی کسر میں آتا ہے۔ لہٰذا کسر کی جگہ قیمت لگائی جائے گی، مثلاً: آنکھ اور بے جان ہاتھ کی دیت سولہ سولہ اونٹ اور باقی دو دو اونٹوں کی کل قیمت کا ایک تہائی حصہ ہوگی۔ دو اونٹوں کی قیمت اگر تین لاکھ روپے ہو تو اس میں سے ایک لاکھ اسے دیا جائے گا۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4844   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.