سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
41. بَابُ : هَلْ يُؤْخَذُ أَحَدٌ بِجَرِيرَةِ غَيْرِهِ
41. باب: کیا کسی کو دوسرے کے جرم میں گرفتار کیا جا سکتا ہے؟
Chapter: Can Anyone Be Blamed For The sin Of Another?
حدیث نمبر: 4843
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا يوسف بن عيسى قال انبانا الفضل بن موسى قال انبانا يزيد وهو بن زياد بن ابي الجعد عن جامع بن شداد عن طارق المحاربي ان رجلا قال: يا رسول الله هؤلاء بنو ثعلبة الذين قتلوا فلانا في الجاهلية فخذ لنا بثارنا فرفع يديه حتى رايت بياض إبطيه وهو يقول لا تجني ام على ولد مرتين
(مرفوع) أخبرنا يوسف بن عيسى قال أنبأنا الفضل بن موسى قال أنبأنا يزيد وهو بن زياد بن أبي الجعد عن جامع بن شداد عن طارق المحاربي أن رجلا قال: يا رسول الله هؤلاء بنو ثعلبة الذين قتلوا فلانا في الجاهلية فخذ لنا بثأرنا فرفع يديه حتى رأيت بياض إبطيه وهو يقول لا تجني أم على ولد مرتين
طارق محاربی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! یہ بنو ثعلبہ ہیں جنہوں نے زمانہ جاہلیت میں فلاں کو قتل کیا تھا، لہٰذا آپ ہمارا بدلہ دلائیے، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ میں نے آپ کی بغل کی سفیدی دیکھی، آپ فرما رہے تھے: کسی ماں کا قصور کسی بیٹے پر نہیں ہو گا ایسا آپ نے دو مرتبہ کہا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 4989)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الدیات 26 (2670) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4843 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4843  
اردو حاشہ:
آپ کا مقصد یہ تھا کہ قاتلین اور تھے اور یہ حاضرین اور ہیں، لہٰذا ان سے قصاص نہیں لیا جا سکتا۔ اگرچہ ان کا قبیلہ ایک ہے۔ شریعت میں ہر مجرم اپنے جرم کا خود جواب دہ ہے نہ کہ اس کے رشتہ دار۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4843   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.