ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے وفد میں تین (طرح کے لوگ شامل) ہیں (ایک) مجاہد (دوسرا) حاجی، (تیسرا) عمرہ کرنے والا“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی یہ تینوں اللہ کے مقرب ہیں اور اس کے ایلچی کا درجہ رکھتے ہیں۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3123
اردو حاشہ: (1) چونکہ یہ تینوں خالص اللہ کی رضا کے لیے اپنا پیسہ خرچ کرکے اور لمبے سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے جاتے ہیں، اس لیے انہیں اللہ تعالیٰ کے مہمان فرمایا گیا۔ مقصد یہ کہ اللہ تعالیٰ ان سے بہت خوش ہوتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3123
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2626
´حج کی فضیلت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے وفد میں تین لوگ ہیں: ایک غازی، دوسرا حاجی اور تیسرا عمرہ کرنے والا۔“[سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2626]
اردو حاشہ: ”خصوصی مہمان“ یہ ایک اعزاز ہے جو ان کو اللہ کی راہ میں نکلنے اور مصائب وآلام اٹھانے پر دیا گیا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2626