الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7198
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔"قیامت کے دن لوگوں کو ننگے پاؤں،ننگے بدن، اور بغیر ختنہ کے جمع کیا جائے گا۔"میں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! عورتوں اور مردوں کو، جبکہ وہ ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہوں گے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا معاملہ اس سے سنگین ہو گا کہ وہ ایک دوسرے کو دیکھیں۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:7198]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
حفاة،
حاف کی جمع ہے،
ننگے پیر۔
(2)
عراة:
عارکی جمع ہے،
برہنہ بدن،
بے لباس،
(3)
غرل:
اغرل کی جمع ہے،
غیر مختون۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
لوگوں کا حشر،
اس انداز سے ہو گا،
جس انداز سےو ہ دنیا میں آئے تھے،
اعمال کے سوا،
ان کے پاس دنیا کی کوئی چیز نہیں ہوگی،
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے،
''جس طرح ہم نے تمہاری تخلیق کی ابتدا کی تھی،
اس طرح اس کا اعادہ کریں گے،
انبیا،
آیت نمبر (104)
اور حالات کی دہشت اور خطر ناکی کی بنا پر کوئی کسی کی طرف دیکھے گا نہیں،
اس کے بعد لباس پہنایا جائے گا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7198