سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
90. بَابُ : التَّعَوُّذِ فِي دُبُرِ الصَّلاَةِ
90. باب: نماز کے بعد معوذات پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Seeking refuge with Allah (SWT) following every prayer
حدیث نمبر: 1348
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، عن عثمان الشحام، عن مسلم بن ابي بكرة، قال:" كان ابي يقول في دبر الصلاة: اللهم إني اعوذ بك من الكفر والفقر , وعذاب القبر , فكنت اقولهن , فقال ابي: اي بني , عمن اخذت هذا , قلت: عنك , قال:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقولهن في دبر الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ:" كَانَ أَبِي يَقُولُ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ , وَعَذَابِ الْقَبْرِ , فَكُنْتُ أَقُولُهُنَّ , فَقَالَ أَبِي: أَيْ بُنَيَّ , عَمَّنْ أَخَذْتَ هَذَا , قُلْتُ: عَنْكَ , قَالَ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُهُنَّ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ".
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرے والد (ابوبکرہ رضی اللہ عنہ) نماز کے بعد یہ دعا پڑھتے: «اللہم إني أعوذ بك من الكفر والفقر وعذاب القبر» اے اللہ میں کفر سے، محتاجی سے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں تو میں بھی انہیں کہا کرتا تھا، تو میرے والد نے کہا: میرے بیٹے! تم نے یہ کس سے یاد کیا ہے؟ میں نے کہا: آپ سے، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں نماز کے بعد کہا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11706)، مسند احمد 5/36، 39، 44 ویأتی عند المؤلف فی الاستعاذة برقم5467 (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1348 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1348  
1348۔ اردو حاشیہ: اس روایت میں فقر کو کفرکے ساتھ ذکر کیا گیا ہے۔ مشہور روایت ہے: «كاد الفقرُ أنْ يكونَ كفرًا» [كشف الخفاء: 108/2، حدیث: 1919] قریب ہے فقر کقر ہو۔ یہ روایت ضعیف ہے لیکن فقر سے بچنے کی دعا ضرور کرنی چاہیے۔ فضیلت اس فقر کی ہے جس میں دل غنی ہو۔ اس کے باوجود فقر کی دعا درست نہیں۔ اگر فقر کی حالت ہو جائے تواللہ تعالیٰ سے فقر کا ثواب مانگا جائے اور غنیٰ کی دعا کی جائے۔ مصیبت مانگنا جائز نہیں۔ ہاں، اگر من جانب اللہ فقر آ جائے، پھر انسان دل غنی رکھے اور شکوہ شکایت سے اجتناب کرے تو اجر عظیم کا مستحق ہو گا، جیسے فقراء مہاجرین۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1348   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.