الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5046
5046. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے آپ سے سوال کیا گیا کہ نبی ﷺ کی قراءت کیسے تھی؟ تو انہوں نے بیان کیا کہ آپ ﷺ کھینچ کر پڑھتے تھے۔ پھر آپ نے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو پڑھا یعنی بسم اللہ کو کھنیچ کر پڑ ھتے الرحمن کو مد کے ساتھ پڑھتے اور الرحیم کو بھی کھینچ کر تلاوت کرتے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5046]
حدیث حاشیہ: 1۔
حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز فجر میں سورہ ق پڑھتے سنا، جب آپ
(لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيدٌ) پر پہنچے تو
(نَّضِيدٌ) کو کھینچ کر ادا کیا۔
(السنن الکبری للبیهقي: 54/2 و فتح الباري: 114/9) 2۔
مد کی دو قسمیں ہیں۔
۔
مد اصلی حروف مدہ کو کھینچ کر پڑھا جائے۔
۔
مد غیر اصلی:
جب حرف مدہ کے بعد ہمزہ ہو تو اس اس کی دو صورتیں ہیں۔
۔
اگر حروف مدہ کے بعد ہمزہ اسی کلمے میں ہو تو اسے مد متصل کہا جا تا ہے، جیسے
(مَآءٍ) اور سوّء
۔
اگر حرف مدہ کے بعد ہمزہ دوسرے کلمے میں ہو تو اسے مد متصل کہا جاتا ہے، جیسے
(إِلَّا أَنفُسَهُمْ) مد غیر اصلی کو خوب کھینچ کر پڑھنا چاہیے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی حروف مدہ کو کھینچ کر پڑھتے تھے۔
(فتح الباري: 114/9) هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5046