سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: مسا جد اور جماعت کے احکام و مسائل
The Book On The Mosques And The Congregations
19. بَابُ : لُزُومِ الْمَسَاجِدِ وَانْتِظَارِ الصَّلاَةِ
19. باب: مسجد میں بیٹھ کر نماز کے انتظار کی فضیلت۔
Chapter: Staying In The Mosques And Awaiting The Prayer
حدیث نمبر: 800
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا شبابة ، حدثنا ابن ابي ذئب ، عن المقبري ، عن سعيد بن يسار ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" ما توطن رجل مسلم المساجد للصلاة والذكر، إلا تبشبش الله له كما يتبشبش اهل الغائب بغائبهم إذا قدم عليهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَا تَوَطَّنَ رَجُلٌ مُسْلِمٌ الْمَسَاجِدَ لِلصَّلَاةِ وَالذِّكْرِ، إِلَّا تَبَشْبَشَ اللَّهُ لَهُ كَمَا يَتَبَشْبَشُ أَهْلُ الْغَائِبِ بِغَائِبِهِمْ إِذَا قَدِمَ عَلَيْهِمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان مسجد کو نماز اور ذکر الٰہی کے لیے اپنا گھر بنا لے تو اللہ تعالیٰ اس سے ایسا خوش ہوتا ہے جیسے کہ کوئی شخص بہت دن غائب رہنے کے بعد گھر واپس لوٹے، تو گھر والے خوش ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13389، ومصباح الزجاجة: 300)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/307، 328، 340، 453) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that: The Prophet said: "A muslim does not regularly attend the mosques to perform prayer and remember Allah, but Allah feels happy with him just as the family of one who is absent feels happy when he comes back to them."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن ابن ماجه800عبد الرحمن بن صخرما توطن رجل مسلم المساجد للصلاة والذكر إلا تبشبش الله له كما يتبشبش أهل الغائب بغائبهم إذا قدم عليهم

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 800 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث800  
اردو حاشہ:
(1)
اللہ تعالی کا خوش یا ناراض ہونا اس کی صفت ہے۔
اللہ تعالی کی ان صفات کے بارے میں سلف صالحین کا مسلک یہ ہے کہ ان پر بلا تاویل ایمان لایا جائے۔
نہ ان کا انکار کیا جائے اور نہ انھیں مخلوق کی صفات سے تشبیہ دی جائے۔

(2)
مسجد میں نماز ذکر تلاوت وغیرہ جیسے نیک کاموں کے لیے جانا چاہیے۔
ایسے کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے جو مسجد کے ادب کے منافی ہیں۔

(3) (تَطَوَّنَ)
کا لفظی مطلب ہے وطن بنا لینا۔
یہاں مراد ہے پابندی سے مسجد میں حاضری دینا اور ممکن حد تک زیادہ وقت مسجد میں گزارنا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 800   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.