علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1327
´مکارم اخلاق (اچھے عمدہ اخلاق) کی ترغیب کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جو چیز اکثر جنت میں جانے کا سبب بنے گی وہ اللہ کا ڈر اور حسن خلق ہے۔“ اسے ترمذی نے نکالا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1327»
تخریج: «أخرجه الترمذي، البر والصلة، باب ما جاء في حسن الخلق، حديث:2004، والحاكم:4 /324.»
تشریح:
1.اس حدیث میں تقویٰ اور حسن خلق اختیار کرنے والوں کو دخول جنت کا مژدہ اور خوشخبری سنائی گئی ہے۔
2. تقویٰ کے معنی ہیں: اوامر پر عمل کرنا اور منہیات و نواہی سے رک جانا۔
اور حسن خلق‘ اچھے عمل و کردار کا نام ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام میں تقویٰ اور حسن خلق کا کیا مقام و مرتبہ ہے اور اس کی کتنی اہمیت و فضیلت ہے۔
اور یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جنت مخلوق ہے اور موجود ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1327