الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2412
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی بوڑھا ہو جاتا ہے (بڑھاپے کے سبب اس کی ساری قوتیں کمزور پڑ جاتی ہیں) مگر اس کے نفس کی دو خصلتیں اور زیادہ جوان (طاقتور) ہو جاتی ہیں دولت کی حرص اور زیادتی عمر کی حرص۔“ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2412]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
تجربہ اور مشاہد شاہد ہے کہ انسانوں کا عام حال یہی ہے کیونکہ انسان کے نفس میں بہت سی غلط خواہشات جنم لیتی ہیں جو اسی صورت میں پوری ہو سکتی ہیں،
جبکہ اس کے ساتھ میں مال و دولت ہو اور ان خواہشوں کی لذتوں اور بربادیوں سے محفوظ رکھنا عقل و شعور کا کام ہے بڑھاپے میں جب عقل مضحل اور کمزور ہو جاتی ہے تو اس کا خواہشات پر کنٹرول ڈھیلا پڑجاتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ عمر کے آخری حصہ میں بہت سی خواہشات ہوس کا درجہ اختیار کر لیتی ہیں اور اس کی وجہ سے عمر کی زیادتی کے ساتھ مال و دولت کی حرص اور چاہت اور بڑھ جاتی ہے تاکہ وہ خوب کھیل کھیلے لیکن اللہ کے نیک بندے جنہوں نے اس دنیا اور اس کی خواہشات کی حقیقت اس کے انجام کو سمجھ لیا ہے اور اپنے نفسوں کی صحیح تربیت کی ہے وہ اس سے مستثنیٰ ہیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2412