صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
5. بَابُ مَنْ بَلَغَ سِتِّينَ سَنَةً فَقَدْ أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَيْهِ فِي الْعُمُرِ:
5. باب: جو شخص ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا تو پھر اللہ تعالیٰ نے عمر کے بارے میں اس کے لیے عذر کا کوئی موقع باقی نہیں رکھا۔
(5) Chapter. If somebody reaches sixty years of age, he has no right to ask Allah for a new lease of life (to make up for his past shortcomings), for Allah says: "...Did We not give you lives long enough, so that whoever would receive admonition - could receive it? And the warner (of Allah) came to you..." (V.35:37)
حدیث نمبر: 6421
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا هشام، حدثنا قتادة، عن انس بن مالك رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يكبر ابن آدم، ويكبر معه اثنان: حب المال، وطول العمر"، رواه شعبة، عن قتادة.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَكْبَرُ ابْنُ آدَمَ، وَيَكْبَرُ مَعَهُ اثْنَانِ: حُبُّ الْمَالِ، وَطُولُ الْعُمُرِ"، رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں اس کے اندر بڑھتی جاتی ہیں، مال کی محبت اور عمر کی درازی۔ اس کی روایت شعبہ نے قتادہ سے کی ہے۔

Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "The son of Adam (i.e. man) grows old and so also two (desires) grow old with him, i.e., love for wealth and (a wish for) a long life."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 430


   صحيح البخاري6421أنس بن مالكيكبر ابن آدم ويكبر معه اثنان حب المال وطول العمر
   صحيح مسلم2412أنس بن مالكيهرم ابن آدم وتشب منه اثنتان الحرص على المال والحرص على العمر
   جامع الترمذي2455أنس بن مالكيهرم ابن آدم ويشب منه اثنان الحرص على المال والحرص على العمر
   جامع الترمذي2339أنس بن مالكيهرم ابن آدم ويشب منه اثنتان الحرص على العمر والحرص على المال
   سنن ابن ماجه4234أنس بن مالكيهرم ابن آدم ويشب منه اثنتان الحرص على المال والحرص على العمر
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6421 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6421  
حدیث حاشیہ:
اس سند کے ذکر کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ قتادہ کی تدلیس کا شبہ رفع ہو کیونکہ شعبہ تدلیس کرنے والوں سے اسی وقت روایت کرتے ہیں جب ان کے سماع کا یقین ہو جاتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6421   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6421  
حدیث حاشیہ:
(1)
واقعی یہ حقیقت ہے کہ جوں جوں انسان بوڑھا ہوتا جاتا ہے اس کی حرص اور خواہشات جواں ہوتی رہتی ہیں اور یہی دو باتیں تمام گناہوں کا سرچشمہ ہیں۔
حرص انسان کو قبول حق سے روکتی ہے اور لمبی امید کی وجہ سے انسان کو یہ خیال بھی نہیں آتا کہ اسے کسی وقت اس دنیا سے رخصت بھی ہونا ہے۔
اپنی موت اسے بھول کر بھی یاد نہیں آتی، حالانکہ ایسی آرزوئیں کسی کو ساری عمر حاصل ہوئی ہیں اور نہ ہوں گی۔
اس قسم کی خواہشات آخرت کو نظر انداز کر دینے کا باعث ہیں۔
(2)
دوسری حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کثرت مال اور لمبی عمر کی حرص کرنا انتہائی مذموم حرکت ہے۔
ان دو خصلتوں کی تخصیص اس لیے ہے کہ انسان کو اپنی جان بہت پیاری ہے، اس لیے اس کی زیادہ رغبت عمر کے باقی رہنے میں ہوتی ہے اور مال سے محبت کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انسان کی دائمی صحت جس پر لمبی عمر کا دارومدار ہے، اس کی بقا مال و دولت پر منحصر ہے۔
جب بھی انسان عمر اور مال کا ختم ہونا محسوس کرتا ہے تو اس میں اس کی محبت اور اس کے دوام اور ہمیشگی میں رغبت زیادہ ہو جاتی ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6421   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4234  
´انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم (انسان) بوڑھا ہو جاتا ہے، اور اس کی دو خواہشیں جوان ہو جاتی ہیں: مال کی ہوس، اور عمر کی زیادتی کی تمنا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4234]
اردو حاشہ:
بڑھاپے میں آخرت بہتر نانے کی طرف توجہ ہونی چاہیے۔ 2۔
مال اور عمر کی حرص اچھی نہیں۔
ان دونوں کا فائدہ تو تبھی ہے جب ان سے نیکیاں کمانے میں مدد لی جائے۔
لیکن عام طور پر انسان نیکیوں سے غفلت کرتا ہے جو اس کے لیے نقصان کا باعث ہے
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4234   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2412  
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی بوڑھا ہو جاتا ہے (بڑھاپے کے سبب اس کی ساری قوتیں کمزور پڑ جاتی ہیں) مگر اس کے نفس کی دو خصلتیں اور زیادہ جوان (طاقتور) ہو جاتی ہیں دولت کی حرص اور زیادتی عمر کی حرص۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2412]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
تجربہ اور مشاہد شاہد ہے کہ انسانوں کا عام حال یہی ہے کیونکہ انسان کے نفس میں بہت سی غلط خواہشات جنم لیتی ہیں جو اسی صورت میں پوری ہو سکتی ہیں،
جبکہ اس کے ساتھ میں مال و دولت ہو اور ان خواہشوں کی لذتوں اور بربادیوں سے محفوظ رکھنا عقل و شعور کا کام ہے بڑھاپے میں جب عقل مضحل اور کمزور ہو جاتی ہے تو اس کا خواہشات پر کنٹرول ڈھیلا پڑجاتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ عمر کے آخری حصہ میں بہت سی خواہشات ہوس کا درجہ اختیار کر لیتی ہیں اور اس کی وجہ سے عمر کی زیادتی کے ساتھ مال و دولت کی حرص اور چاہت اور بڑھ جاتی ہے تاکہ وہ خوب کھیل کھیلے لیکن اللہ کے نیک بندے جنہوں نے اس دنیا اور اس کی خواہشات کی حقیقت اس کے انجام کو سمجھ لیا ہے اور اپنے نفسوں کی صحیح تربیت کی ہے وہ اس سے مستثنیٰ ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2412   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.