سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Interpretation of Dreams
3. بَابُ : الرُّؤْيَا ثَلاَثٌ
3. باب: خواب کی تین قسمیں ہیں۔
Chapter: Dreams are of Three Types
حدیث نمبر: 3907
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار , حدثنا يحيى بن حمزة , حدثنا يزيد بن عبيدة , حدثني ابو عبيد الله مسلم بن مشكم , عن عوف بن مالك , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إن الرؤيا ثلاث: منها اهاويل من الشيطان ليحزن بها ابن آدم , ومنها ما يهم به الرجل في يقظته فيراه في منامه , ومنها جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة" , قال: قلت له: انت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم , انا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم , انا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبِيدَةَ , حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ مُسْلِمُ بْنُ مِشْكَمٍ , عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنَّ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: مِنْهَا أَهَاوِيلُ مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ بِهَا ابْنَ آدَمَ , وَمِنْهَا مَا يَهُمُّ بِهِ الرَّجُلُ فِي يَقَظَتِهِ فَيَرَاهُ فِي مَنَامِهِ , وَمِنْهَا جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ" , قَالَ: قُلْتُ لَهُ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ , أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم.
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خواب تین طرح کے ہوتے ہیں: ایک تو شیطان کی ڈراونی باتیں تاکہ وہ ابن آدم کو ان کے ذریعہ غمگین کرے، بعض خواب ایسے ہوتے ہیں کہ حالت بیداری میں آدمی جس طرح کی باتیں سوچتا رہتا ہے، وہی سب خواب میں بھی دیکھتا ہے اور ایک وہ خواب ہے جو نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ ابو عبیداللہ مسلم بن مشکم کہتے ہیں کہ میں نے عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10916، ومصباح الزجاجة: 1367) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه3907عوف بن مالكالرؤيا ثلاث منها أهاويل من الشيطان ليحزن بها ابن آدم ومنها ما يهم به الرجل في يقظته فيراه في منامه ومنها جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3907 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3907  
اردو حاشہ:
اللہ کی طرف سے فرشتے کے ذریعے سے دکھائے جانے والے خواب سچے ہوتے ہیں خواہ واضح ہوں یا ان کی تعبیر کی ضرورت ہو۔ 2۔
شیطان جس طرح بیداری میں انسان کے دل میں وسوسہ ڈالتا ہے اسی طرح نیند کی حالت میں پریشان کن خیالات کو خوابوں کی صورت میں پیش کرتا ہے۔ 3۔
انسان دن میں جو کام کرتا ہے یا کرنا چاہتا ہے لیکن کسی وجہ سے کرنہیں کرسکتا نیند میں اس قسم کے خیالات خوابوں کی صورت میں سامنے آجاتے ہیں۔
ان کی تعبیر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ 4۔
جدید علم نفسیات صرف تیسری خوابوں کے بارے میں بحث کرتا ہے۔
یہ لوگ فرشتوں اور شیطانوں پر ایمان نہ رکھنے کی وجہ سے پہلی اور دوسری قسم پر یقین نہیں رکھتے لیکن وہ حقیقت ہے کہ جس کی مثالیں سامنے آتی رہتی ہیں۔ 5۔
انبیاء کرام علیہم السلام کے خواب وحی میں شامل ہیں لہذا یقینی امور پر مشتمل ہوتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3907   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.