(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , عن العمري , عن سعيد المقبري , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا راى احدكم رؤيا يكرهها , فليتحول وليتفل عن يساره ثلاثا , وليسال الله من خيرها , وليتعوذ من شرها". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ الْعُمَرِيِّ , عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ رُؤْيَا يَكْرَهُهَا , فَلْيَتَحَوَّلْ وَلْيَتْفُلْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا , وَلْيَسْأَلِ اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا , وَلْيَتَعَوَّذْ مِنْ شَرِّهَا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو کروٹ بدل لے، اور اپنے بائیں طرف تین بار تھوکے، اور اللہ تعالیٰ سے اس خواب کی بھلائی کا سوال کرے، اور اس کی برائی سے پناہ مانگے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ، ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12971، ومصباح الزجاجة: 1368)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/364) (صحیح)» (سند میں عبد اللہ بن عمر العمری ضعیف راوی ہے، لیکن حدیث شواہد کی بناء پر صحیح ہے)
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3910
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) برا خواب شیطان کی شر سے ہوتا ہے اس لیے اس سے حاصل ہونے والی پریشانی کا علاج (أعوذ بالله) پڑھنا ہے۔
(2) بائیں طرف تھتکارنے میں یہی حکمت ہے کہ بائیں طرف شیطان سے مناسبت رکھتی ہے وہ اس طرف سے آکر دل میں وسوسے ڈالتا ہے۔
(3) کروٹ بدلنا جسمانی حالت میں ظاہری تبدیلی ہے۔ جس میں اللہ سے اس کی رحمت کی امید اور درخواست کا اظہار ہے کہ اللہ پریشانى کی حالت تبدیل فرماکر اطمینان قلب عطا فرما دے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3910